Attitude Poetry in Urdu For girls | Attitude Poetry in Urdu 2 lines | Attitude Sad Poetry | Attitude Quotes for Girls in Urdu

Attitude Poetry in Urdu For girls ، Attitude Poetry in Urdu 2 lines ، Attitude Sad Poetry ، Attitude Quotes for Girls in Urdu 




ہم جیسے نہیں ہوسکتے آپ ہمارا انداز چرا لینے سے




اوقات کی بات مت کیجیئے آپ جیسے رلا کر آئی ہوں




آنا پر وار کے پھینکے ہیں ایسے ویسے بہت  میرا غرور سلامت، تمہارے جیسے بہت




میرے جینے کا طریقہ تھوڑا الگ ہے میں امید پہ نہیں اپنی ضد پہ جیتی ہوں




اِس میں خطرہ ہے ڈوب جانے کا جناب جھانکے مت آنکھوں میں





برداشت کرو تو بزدل سامنا کرو تو بدتمیز




غرور ہے تجھ میں تو میں کیا کروں میں خود بد دماغ ہوں صاحب




زخم چھپانے کا ہنر سیکھو ورنہ یہاں ہر انسان ہاتھ میں نمک لیے پھرتا ہے




جیت ہی جیت ہوں مات ہی مات ہوں میں تیرے اختیار سے آگے کی بات ہوں




خود کا مقابلہ کبھی کسی سے کیا نہیں جیسی بھی ہوں، بہت بہترین ہوں میں




یوں ہی تو نہیں جلتا زمانہ ہم سے ہم اپنے انداز ہی زمانے سے الگ رکھتے ہیں




میں ہنستی ہوں تو وہ بھی خوش رہتا ہے تذکرہ آئینے کا کر رہی ہوں، انسان کا نہیں




میں کسی کے ساتھ برابری نہیں کرتی کیونکہ جتنی سامنے والے کی سوچ ہے اس سے زیادہ تو میں اپروچ ہے




وفاؤں سے مُکر جانا ہمیں آیا نہیں اب تک  جو واقف نہ ہو چاہت سے ہم اُن سے ضد نہیں کرتے




خوش رہتی ہوں اُن لوگوں کے سامنے جن کے خون جلتے ہیں ہمارے نام سے




اگر ہوں نفرت کے قابل تو واللہ ضرور کریں




ہر ایک فرد سے سنو گے تم داستاں ہماری  ہم وہ ہیں جو ہر محفل میں دہرائے جائیں گے




مہنگے کپڑے سستے لوگ بھاڑ میں جائیں ایسے لوگ




میں اگر چاہوں تو سو رنگ بدل سکتی ہوں تو نے بس ایک ہی انداز میں دیکھا ہے مجھے




چار دن میرے ساتھ کھیلی ہے زندگی ہی میری سہیلی ہے





اس سے زیادہ اب کیا بے وفائی کا ثبوت ہے آپ کا ملایا ہوا نمبر فل حال مصروف ہے





کس طرح کر لوں کسی اور سے محبت مجھے خود سے زیادہ کوئی پیارا ہی نہیں لگتا




کان کی تھوڑی کچی ہوں سنتی سب کی ہوں، پر مانتی کسی کی نہیں




میری عزت پہ بات آئی تو میں محبت بھی مار ڈالوں گی




آپ کو کم بتایا جا رہا ہے اچھی خاصی بری ہوں میں




ہر کسی کو راس آجاؤں اتنی عام نہیں ہوں میں




عام لوگوں پر کھل نہیں سکتی خاص لوگوں کا دائرہ ہوں میں




نکلے وہ لوگ میری شخصیت بگاڑنے کردار جن کے خود مرمت مانگ رہے ہیں





جو لوگ مجھ کو دیکھ کر جلتے ہیں اُسے کہنا ابھی تو ہم سادگی سے چلتے ہیں




زندگی سے تھوڑی وفا کیجیے جو نہیں ملتا، اُسے دفع کیجیۓ




داستان سناؤں اور مذاق بن جاؤں  بہتر تو یہ ہے کہ تھوڑا سا مسکراؤں، اور خاموش ہو جاؤں




تم جو کہتے ہو دیکھ لی دنیا بتاؤ کبھی تم نے دیکھا ہے مجھے




محبت میں مجھ سے کوئی جیتا نہیں ضد میں، میں کسی کو جیتنے نہیں دیتی




پگلے کیوں پڑتا ہے اوروں کے چکر میں کوئی نہیں ہے تیری شہزادی کے ٹکر میں




شرارتی لوگ بہت اچھے اور دلچسپ ہوتے ہیں آپ میری ہی مثال دیکھ لیں




میں لاڈ پیار کی عادی ہوں صاحب سخت لہجہ مجھے پسند نہیں




بس تھوڑی سی اداس رہتی ہوں ویسے تو آفت ہوں میں 




خوبصورتی رہی ایک طرف الحمدللہ میں تو معصوم بھی ہوں




ایک سنتی ہوں تو چار سنا بھی دیتی ہوں احترام کرتی ہوں مگر خوب آنا رکھتی ہوں




میں آپ کو اچھی لگتی ہوں تو اس میں آپ کا کوئی کمال نہیں، میں ہوں ہی بہت اچھی




خاموش طبیعت مجھ پر جچتی ہی نہیں میں ہنستی ہوں تو بہاریں بھی مسکراتی ہیں





محبت کرنا گناہ نہیں پر میری محبت سے محبت کرنا گناہ ہے




آناپرست، منہ پھٹ، بد لحاظ ہائے آپ تو جیسے فرشتے ہیں




وہ عزتِ نفس ہے میری جسے آپ میری آنا سمجھتے ہیں




ذہنی ٹینشن تھوڑی کم کیجیے میرا نام لیجیے، اور خود پہ دم کیجیے




جس کے آگے نفرتیں بھی ہار جائیں ایسی خوش مزاج لڑکی ہوں میں




مہربانوں کے بدلتے ہوئے لہجے توبہ ایسا لگتا ہے میں ہر بات غلط کرتی ہوں




میں پاگل سی نفسیاتی لڑکی ہوں بس خود میں الجھی رہتی ہوں




ذرا بدلحاظ سی لڑکی ہوں بہت ہی کم لوگوں کو راس آتی ہوں




آنکھ سے آنکھ ملانے کی قائل ہوں سر جھکانے کی توقع مجھ سے نہ کیجیے




لوگوں کی نفرت کو اتنا اگنور کریں کہ ان کو اپنے زندہ ہونے پر شک ہونے لگے




میں جانے والوں کو واسطہ نہیں دیتی جس کو پتھروں کی چاہ ہو اُسے ہیرے دینے کی ضد کیسی




میں جن کے جھوٹ کا مان رکھ لیتی ہوں وہ سمجھتے ہیں مجھے بیوقوف بنا لیا




خود کو میں قید رکھتی ہوں میں محبت کے جالوں سے دور رہتی ہوں۔




اپنے سر سے وار کے پھینک دیتی ہوں انہیں جنہیں گمان ہو کے انکے بغیر میں جی نہیں سکتی




شرک برداشت نہیں کرسکتی میں یا تو وہ مکمل چاہیے یا ذرا سا بھی نہیں




وہ جن کو تو میسر ہے ہائے ان سے جلتی ہے جوتی میری




بد گمان ہے کچھ لوگ تو مجبور ہوں میں بھی میں صاف ہر ذہن کے جالے تو نہیں کر سکتی




وہ جو کہتا تھا عشق میں رکھا کیا ہے میں نے اُس کو مجنوں بنا رکھا ہے




 ہائے اُس لڑکے کی قسمت جس کے متھے میں لگوں گی

Post a Comment

Previous Post Next Post