Sad love Poetry in Urdu | Sad Poetry about life | Full Sad poetry | Sad Shayari in Urdu | Heart broken Shayari in Urdu

Sad love Poetry in Urdu , Sad Poetry about life , Full Sad poetry ,  Sad Shayari in Urdu , Heart broken Shayari in Urdu 





کل تک تو آشنا تھے مگر آج غیر ہو دو دن میں یہ مزاج ہے اگے کی خیر ہو




محبت لباس نہیں جو روز بدلا جائے محبت کفن ہے پہن کر اتارا نہیں جاتا




کتابوں میں پڑھی وہ زندگی اور تھی حقیقتوں نے رلا دیا شہزادی کو 




تمہیں مفت میں بھی راس نہ آئی وہ میری چاہت جو کروڑوں کی تھی




اب تلخیوں کا سامنا کرنے کا وقت ہے اب عمر خواب دیکھنے والی نہیں رہی




یہاں لوگ اپنی غلطی نہیں مانتے کسی کو اپنا کیسے مانیں گے




اتنا تو کسی نے چاہا بھی نہیں ہوگا جتنا میں نے صرف سوچا ہے تجھے




مدت ہوئی آپ نے دیکھا نہیں ہمیں مدت کے بعد آپ سے دیکھا نہ جائے گا




چار بیویوں پہ راضی یہ لوگ چار بیٹیوں پہ رونے لگ جاتے ہیں




کبھی کبھی کیوں لگتا ہے کہ تم میری پوری دنیا ہو اور میں تمہارا لمحہ بھی نہیں




جب درد حد سے زیادہ بڑھ جاتا ہے تو انسان روتا نہیں بلکہ خاموش ہو جاتا ہے




دلوں میں چھوٹی چھوٹی باتیں رکھنے سے ہم اپنے بڑے بڑے رشتے خراب کر لیتے ہیں




ہم کو ان سے وفا کی امید ہے جو جانتے ہی نہیں وفا کیا ہے




سنو تم جو نہیں تو کچھ بھی نہیں ہے یہ جان لو _____ یہ مان لو 




وقت سونے کا تھا یادیں جاگ اٹھیں




حقیقت سے بہت دور تھیں خواہشیں میری  پھر بھی ایک خواہش تھی کہ ایک خواب حقیقت ہوتا




طبیب یوں کوشش نہ کر، تجھے کیا خبر میرے مرض کی تو عشق کر، پھر چوٹ کھا، پھر لکھ دوا میرے درد کی




جو باتیں پی گیا تھا میں وہ باتیں کھا گئیں مجھکو




یہاں کسی کو بھی حسابِ آرزو نہ ملا کسی کو ہم نہ ملے، اور ہمیں تو نہ ملا




مت پوچھ صبر کی انتہا کہاں تک ہے تو ستم کر تیری طاقت جہاں تک ہے




نہ بات سنتے ہو، نہ بات کرتے ہو خیریت تو ہے بڑی احتیاط کرتے ہو




عجیب تماشہ ہے کسی کو احساس دلانے کیلئے اپنے احساس کو مارنا پڑتا ہے 





میرے لفظوں کو ذرا دھیان سے پڑھا کوو کرو میں نے سچ میں اپنی زندگی برباد کی ہے




رشتے وقتی نہیں ہوتے  لوگوں کے دل بھر جاتے ہیں بس 




جن کے دل نرم ہوتے ہیں زندگی ان کے ساتھ ہی سختی سے پیش آتی ہے





میرے خلاف کئی لوگ باتیں کرتے ہیں مگر ملیں تو بڑا احترام کرتے ہیں




ہر لڑکی بیوفا نہیں ہوتی کسی کسی کو بیٹی ہونے کا فرض بھی نبھانا ہوتا ہے 





غرور نہیں کرتی اپنے آپ پہ بس دور ہو گئی ہوں ان سے جو مطلب سے ملتے تھے




بہت حسین ہے وہ لیکن جذبات کی قدر نہیں اُسے




سب کو میرے بعد ہی رکھیئے گا آپ میرے ہیں یاد رکھیئے گا




میرا نام سب سے اوپر تھا صاحب اُس نے لکھی تھیں چند بیکار چیزیں




مجھے نفرت پسند ہے لیکن دکھاوے کا پیار نہیں




یاد کے پچھلے پہر آکے جاگا دیتی ہے یاد ان کی، گویا تہجد کی اذان ہو جیسے




تیری ہی یاد میں گزار جاتی ہے وہ جسے لوگ رات کہتے ہیں




ڈرتا ہوں کہنے سے کہ محبت ہے تم سے میری زندگی بدل دے گا، تیرا اقرار بھی انکار بھی




درد سر کا بہنا کر کے کل رات آخر رو ہی لیا 




محبوب ایک ہی ہوتا ہے اور ایک کبھی تقسیم نہیں ہوتا




تجھے مناؤں کہ اپنی آنا کی بات سنوں  الجھ رہا ہے میرے فیصلوں کا ریشم پھر




ہم تجھے یوں ڈھونڈتے ہیں جس طرح لوگ سکون ڈھونڈتے ہیں



کہاں سے لاؤ وہ لفظ جو صرف تجھے سنائی دے دنیا دیکھے چاند کو اور مجھے صرف تو دکھائی دے




دستک اور آواز تو کانوں کیلئے ہے جو روح کو سنائی دے اُسے خاموشی کہتے ہیں




اُسکی محبت کا سلسلہ بھی کیا عجیب تھا اپنا بھی نہ بنایا اور کسی کا ہونے بھی نہ دیا




داد دیتے ہیں ہم تمہارے نظر انداز کرنے کے ہنر کو جس نے بھی سیکھایا استاد کمال کا تھا




سنا ہے لوگ جہاں کھوئیں وہیں ملتے ہیں میں اپنے آپ کو تجھ میں تلاش کرتی ہوں




یہ دنیا ہے یہاں آگے بڑھنا پڑتا ہے ہر رنگ میں ڈھلنا پڑتا ہے




ہم محبت مزاج لوگوں کی نفرتیں لاعلاج ہوتی ہیں 




خود کو کچھ سمجھنے والوں کو میں کچھ نہیں سمجھتا




آج لگتا ہے بس تماشہ تھا وہ تعلق جو بے تحاشہ تھا




عشق صادق ہے تو عقیدہ رکھ یار کے غم سزا نہیں ہوتے




یہ جو اہم ہوتے ہیں نہ بڑے بے رحم ہوتے ہیں




صبح کے اجالوں میں ڈھونڈتا ہے تعبیریں دل کو کون سمجھائے خواب خواب ہی ہوتے ہیں




میرے لفظوں میں قید ماتم کو لوگ سن سن کے داد دیتے ہیں




اگر گرنا ہی آپکی فطرت میں ٹھہرا تو کوشش کریں,  پہاڑ سے گریں، لوگوں کی نظروں سے نہیں 




کچھ سفر منزلوں سے زیادہ خوبصورت ہوتے ہیں




جیتنے کا مزہ ہی تب ہے جب ساری دنیا آپ کے ہارنے کا انتظار کر رہی ہو




ٹیڑھی باتوں کا سیدھا سا جواب میں بدتمیز، میری عادتیں خراب




ڈوبا ہوا ہوں زہر میں لیکن پی نہیں رہا میں زندگی کو سہہ رہا ہوں پر جی نہیں رہا 




میرے درد کی وہ داستان جسے تم ہنسی میں اڑا گئے




تم میری آنکھ سے بہتا ہوا پہلا دکھ ہو




جس تسلسل سے جل رہا ہے دل ، عین ممکن ہے کہ راکھ ہو جائے




اکثر ہم ان کے ہو جاتے ہیں جن کیلئے ہم کچھ نہیں ہوتے




جب سناٹا روح میں اتر جائے  تو رونقیں متاثر نہیں کرتیں




جانے والے کی سزا آنے والے کو مت دیں




ہمارے زخم جو دیکھے جائے گے آپکے گواہوں پر بھی سوال اٹھے گے



 

تب بہت دیر ہو چکی ہوگی جب تجھے ہم سمجھ میں آئے گے

Post a Comment

Previous Post Next Post