Tumhara milna ek khuwab sa | Urdu Novel | Episode 5 | Urdu Life 77

 ناول: تمہارا ملنا ایک خواب سا

قسط 5 

Tumhara milna ek khuwab sa | Urdu Novel | Episode 5 | Urdu Life 77

ہمیشہ کی طرح فہد گاڑی میں بیٹھا کائنات کا انتظار کر رہا تھا 

وہ سامنے سے آتی ہوئی دکھائی دی جس کے چہرے پر  آج الگ ہی خوشی تھی


فہد اس کو دیکھ کر سوچنے لگا کہ نک چڑی  ہے،ڈھیٹ ہے، ضدی کی بلا کی ہے، لیکن ان سب کے باوجود پیاری اور کیوٹ بھی بہت ہے 


وہ گاڑی میں بیٹھی اور کالج کیلئے روانہ ہوگئے 

کالج جا کر فہد کو پتہ لگا کہ کائنات میں  اُس سر کا ٹرانسفر کروا دیا ہے جس نے اس کو  سب کلاس  والوں کے سامنے باہر نکالا تھا

 وہ سوچنے لگا کہ تبھی وہ آج بہت زیادہ خوش تھی 


کائنات کلاس میں آئ 

جہاں فہد بیٹھا اپنا کام کر رہا تھا سنو (کائنات  نے اس کو آواز دے کر کہا )

فہد نے خواباً ہاں کہا 

سر نے آج جو اسائمنٹ دی ہے نہ وہ تم میرے لیے بھی بنا دینا ویسے بھی مجھے کچھ زیادہ سمجھ نہیں آیا 


(فہد نے  منہ بنا کر کہا)

میں آپ کا  صرف ڈرائیور ہوں کوئی نوکر نہیں کہ جب جو چاہیں وہ کرواہ سکتی ہیں 

میں آپکی اسائنمنٹ نہیں بنا سکتا اگر سر کو پتہ چل گیا تو وہ مجھے پہ بھی غصہ ہوگیے 

 اپنا کام خود کرنا چاہیے آپ  بھی اپنی اسائنمنٹ خود  بنا لیں 

 اس سے آپ کو امتحان دینے میں بھی  آسانی ہوگی 

(کائنات نے غصے سے کہا)

اگر ڈرائیور ہو تو تبھی میں تمہاری میڈم ہوں تمہیں میرا ہر آرڈر فالو کرنا ہوگا

اور میں نے اسائنمنٹ بنانے کا کہا ہے  لیکچر دینے کو نہیں کہا  لیکچر دینے ہی شروع ہو جاتے ہو 


کائنات نے اس کو دھمکی دی کہ نوکری کرنی ہے تو جیسا میں بول رہی ہو ویسا کرو 

ورنہ بس میں پاپا کو ذرا سا بولوں گی کچھ تمہارے بارے میں اور تمہاری یہ نوکری گی پھر ڈھونڈتا رہنے ساری زندگی دوسری نوکری 

جو کہ کبھی تمہیں ملے گی بھی نہیں 

 فہد بھی صرف اس کی حرکتیں اس لیے برداشت کر رہا تھا کہ اس کو نوکری کرنی ہے اور اپنے گھر والوں کی ضرورتیں پوری کرنی ہے 


 فہد نے اس کو کہا ٹھیک ہے بنا دوں گا 

کائنات نے اٹھتے ہوئے کہا

 ڈیٹس لائک آہ گڈ بائے

کافی سمجھدار ہو اتنی جلدی سمجھ گئے اچھا ہے مجھے زیادہ محنت کرنے کی ضرورت نہیں پڑی۔۔۔




 کائنات کینٹین میں اپنے دوستوں کے ساتھ بیٹھی تھی

 کائنات مہوش  سے مخاطب ہو کر بولی 

اب دیکھ میں کیسے اس ڈرائیور کو گھنٹوں کے بل جھکاتی ہوں 

کائنات اپنی جھوٹی انا کی خاطر کچھ بھی کرسکتی تھی 

اور اس نے ٹھیک ویسا ہی کیا 

اُس نے شیشے کا گلاس لیا اور زور سے اپنے پاؤں پر گرا دیا

اور دیکھتے ہی دیکھتے کائنات کا پاؤں خون سے لت پت ہو گیا


 کائنات کی چیخ سن کے فہد جلدی سے کینٹین کی طرف بھاگا 

جو کلاس میں بیٹھا اپنا کام کر رہا تھا ...

جیسے  ہی وہ کینٹین پہنچا

اس نے دیکھا کہ کائنات کے پاؤں سے خون بہہ رہا ہے 

وہ جلدی سے اس کے پاس آیا نیچے بیٹھ کر اس کا پاؤں اپنے گھٹنوں کے اوپر رکھ اور اپنی جیب سے رومال  نکالا اور صاف کرنے شروع کر دیا  ۔۔


سب اس کو بہت حیرانی سے دیکھ رہے تھے یہاں تک کہ کائنات خود بھی بہت حیران ہوگی

اتنی فکر کی امید نہیں تھی اسے فہد سے!!!!!!


آپ کا دھیان کدھر ہوتا ہے ذرا بھی اپنا خیال نہیں رکھ سکتی چھوٹی بچی ہیں آپ جو آپ کو ایک ایک بات سمجھائے 

زیادہ مستی بھی اچھی نہیں ہوتی مستی مستی میں دیکھیں کرنی چوٹ لگ گی آپ کو !!!!!

فہد اس کو ڈانٹے کے انداز سے کہہ رہا تھا اور رومال سے خون صاف کر رہا تھا 


   اس نے خون صاف کرنے کے بعد اپنا رومال اس کے پاؤں پر باندھا اور اس کا  کہا کہ چلیں  اب ڈاکٹر کے پاس چلتے ہیں


 وہ کائنات کو گاڑی میں بیٹھا کر جا چکا تھا 

کائنات جو گاڑی میں بیٹھی اب تک حیران تھی اس کے اس رویے سے!!!!


 ڈاکٹر صاحب  کو دیکھا کر اب وہ گھر  گے 

فہد کائنات کا ہاتھ پکڑا اس کو گھر کے اندر لیکر آ رہا تھا کہ 

سامنے سے اس کی دادی

 (جو کہ ٹی وی دیکھنے میں مصروف تھی کائنات کو اس حال میں دیکھ کر فوراً اس کی طرف بھاگی) 

ہائے اللّٰہ کیا ہوا میری بچی کو !!!!

(کائنات نے دادی کو حوصلہ دیتے ہوئے کہا)

اماں کچھ نہیں بس  تھوڑی سی چوٹ لگی ہے جلدی ٹھیک ہو جائے گی 


 فہد اس کو کمرے میں لے کر  گیا 

فہد  نے کہا آپ آرام کریں میں آپ کے لیے کچھ کھانے کے لئے بھیجتا ہوں وہ یہ دوائیاں وقت سے لے لیجیے گا 

 ٹھیک ہے یہ کہہ کر وہ چلا گیا 


کائنات بیٹ پر لیٹ اس واقعے کے بارے میں سوچنے لگی کہ کب اس کو نیند آ گئی اس کو پتہ ہی نہیں چلا 


شام ہوگئی تھی  فہد کائنات کو دیکھنے گھر آیا تو سامنے دادی ہاتھ میں تسبیح کر کر بیٹھی تھی

  (فہد کو دیکھ کے دادی نے کہا) 

آؤ بیٹا کیا بات ہے ؟؟؟؟

فہد نے کہا !!!!

اگر آپ کی اجازت ہو تو میں میڈم کے کمرے میں جاکر ان کی پٹی  چینج کر آؤں 

ڈاکٹر نے کہا تھا کہ ان کی پٹی شام کو چینج کر دینا 

(دادی نے  پیار بھرے لہجے میں کہا)  ہاں بیٹا جاؤ ،!!!!

اور بہت بہت شکریہ تمہارا  تم اس  کا بہت خیال رکھتے ہو۔۔۔ 

فہد نے کہا دادی امّاں یہ تو میرا فرض ہے ۔۔۔

فہد کے منہ سے دادی نکل گیا تھا اس نے جلدی سے اس سے معذرت کر لی۔!!!

دادی نے کہا نہیں بیٹا اس میں معذرت کی کیا بات ہے جیسے میں کائنات کی دادی اماں ہوں ویسے ہی تمہاری  بھی ہوں  تو تم مجھے دادی اماں ہی کہو !!!


بہت بہت شکریہ !!!!

(فہد نے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا)


اگر آپ کی اجازت ہو تو میں گھر چلا جاؤں بہت دن ہو گئے ہیں میں گھر نہیں گیا

 میڈم  کے پیر میں چوٹ لگی ہے ایک دو دن آرام کریں گی کہیں باہر جانا نہیں ہوگا تو میں چھٹی کرو 

پرسوں میں آ جاؤں گا 

 باقی جو ان کی دوائیاں ہے میں ان کی ملازمہ کو بتا دیتا ہوں کہ کب کونسی دینی ہے 

(فہد نے دادی سے پوچھتے ہوئے کہا)

دادی نے ہاں بول دیا !!!

ساتھ ہی انہوں نے فہد کو یہ ہدایت بھی دی کہ یہ بات اپنی میڈم کو مت بتانا ورنہ وہ  تمہیں نہیں جانے دے گی۔۔!!!

اگر کبھی کائنات کچھ برا بول دے نہ تو بیٹا برا نہ منایا کرو وہ زبان سے کڑوا بولتی ہے لیکن دل کی بہت اچھی ہے (کائنات کی دادی نے فہد کو دیکھتے ہوئے کہا)

فہد نے ان کو تسلی دیتے ہوئے کہا 

آپ فکر نہ کریں مجھے ان کی کسی بھی بات کا برا نہیں لگتا 

 میں مانتی ہوں کائنات تھوڑی  نک  چڑی ہے  اور ضدی بھی بہت ہے

گھر میں سب کی  لاڈلی ہے تو اس لئے اتنے پیار  نے اس کو بگاڑ دیا ہے مجھے تو اس کی ہمیشہ پریشانی لگی رہتی ہے   

(دادی نے پریشانی ظاہر کرتے ہوئے کہا)


فہد نے ان سے کہا آپ فکر نہ کریں  سب ٹھیک ہو جائے گا... !!!

یہ کہہ کر وہ کائنات کے کمرے کی جانب بڑھا جہاں وہ آرام سے سو رہی تھی

 فہد اس کو دیکھ کر سوچنے لگا کے سوتی ہوئ کتنی معصوم لگ رہی ہے لیکن جب اٹھتی ہے تو چڑیل بن جاتی ہے

 فہد نے اس کو جگانے کی بہت کوشش کی لیکن وہ ایسے سو رہی تھی جیسے برسوں سے نہ سوئی ہو۔


 فہد  نے سوچا کہ پٹی چینج کر کے چلا جاتا ہوں 

 جیسے  ہی فہد نے اس کے پاؤں کو چھوا !!!!

وہ چونک کر اٹھ گئی  (کون)؟؟؟

 میں ہوں!! فہد نے کہا 

میں نے بہت کوشش کی آپ کو اٹھانے کی لیکن آپ اٹھی ہی نہیں 

  تو میں نے سوچا آپ کی پٹی  چینج کر دیتا ہوں 

(فہد نے اس کو تفصیل سے بتاتے ہوئے کہا)

کائنات نے کہا ٹھیک ہے کرو!!!!

فہد نے اس کی پٹی چینج کر رہا تھا  اور کائنات نے اس کو دیکھ رہی تھی 

آج پہلی بار  کائنات نے اس کو اتنی غور سے دیکھا تھا 

 اور دل ہی دل میں سوچنے لگی اتنا برا بھی نہیں یہ جتنا میں اس کو سمجھتی ہوں!!!!


 لیکن اس کو یہ بات سمجھ نہیں آرہی جس کو ہر روز وہ نیچا دکھانے کی کوشش کرتی رہتی ہے وہ اس کی اس قدر پرواہ کیوں کرتا ہے 

وہ پٹی چینچ کر کہ چلا گیا۔۔۔۔


آج وہ بہت خوش تھا اتنے دنوں بعد وہ گھر جا رہا تھا اس نے سوچا گھر جا کر امی کے ہاتھ کا مزے دار  کھانا کھاؤں گا اور آرام کروں گا 

کائنات آج صبح جلدی ہی آٹھ گی تھی 

اس کی ملازمہ آئی اس کو ناشتہ دینا اس نے ناشتہ کیا ۔۔۔۔

وہ حیران ہوگی کہ اب تک فہد اس کو دیکھنے کیوں نہیں آیا ؟؟؟

اُس کی نگاہیں بار بار دروازے پر ،

فہد کے آنے کا انتظار کر رہی تھیں 


 تھوڑی دیر بعد اس کی ملازمہ آئی اس نے پوچھا 

بی جی اگر آپ کی اجازت ہو تو میں پٹی چینچ کر دوں 

وہ حیران ہو کر بولی !!!

تم کیوں کروں گی فہد کہاں ہے ؟؟؟

وہ تو کل ہی اپنے گھر چلا گیا 

 وہ مجھے بتا کر گیا تھا  کہ کون سی دوائی کب دینی ہے اور کب پٹی  چینج کرنی ہے 

(ملازمہ نے جواب دیتے ہوئے کہا)


گھر چلا گیا !!!مجھ سے پوچھے بنا..

 کائنات ایک دم حیران ہو کر بولی!!!

اتنے میں دادی کائنات کے کمرے میں داخل ہو کر بولی!!!!

 مجھ سے پوچھ کر گیا ہے اور میں نے اسے  منع کیا تھا  کہ تمہیں نہیں بتائے ورنہ تو نے ضد میں اس بچے

 کو گھر جانے  ہی نہیں دینا تھا


جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔

Post a Comment

Previous Post Next Post