Tumhara milna ek khuwab sa | Urdu Novel | Episode 6 | Urdu Life 77

 ناول: تمہارا ملنا ایک خواب سا

قسط 6 

Tumhara milna ek khuwab sa | Urdu Novel | Episode 6 | Urdu Life 77

فہد نے اپنی اور  کائنات دونوں کی اسائمنٹ  مکمل کر لی تھی

 اس نے سوچا کہ کائنات کو فون کرو  لیکن پھر اس نے نہیں کیا !!!


میں اتنا اس کے بارے میں کیوں سوچ رہی ہوں ؟؟؟؟

کائنات خود سے خود سوال کر رہی تھی!!!

اگر چلا گیا, تو چلا گیا,

 مجھے کیوں برا لگ رہا ہے

(وہ پھر خود ہی اپنے سوالوں کے جواب دے رہی تھی)

  لیکن کیوں گیا؟؟

اس کو جب پتہ تھا کہ میں اس حال میں ہوں تو کیوں گیا جہاں اتنے دن یہاں رکا تھا دو دن اور رک جاتا 

کبھی نہ کبھی تو اس نے اپنے گھر جانا تھا نہ!!!!

 (کائنات خود کو تسلی دینے کی ناکام کوشش کر رہی تھی)

مجھہ سے پوچھا بھی نہیں اور نہ بتایا ایسے کوئی جاتا ہے کیا ؟؟؟

اس کو فون کروں ؟؟

(کائنات کے دماغ میں آئیڈیا آیا )

نہیں میں کیوں کروں فون،،!!!

 طبیعت میری خراب ہے فون اس کو کرنا چاہیے نہ کے مجھے !!!

لیکن میں کیوں اس کے بارے میں اتنا سوچ رہی ہوں وہ خود کی باتوں میں خود ہی الجھ رہی تھی 


دو  دن پورے اس کے دل و دماغ میں یہ سب باتیں چل رہی تھیں


 دو دن بعد اس کا پاؤں تقریباً ٹھیک ہو گیا تھا وہ کالج جانے کیلئے تیار ہو گئی اور نیچے آگئی 

 فہد ہمیشہ کی طرح اس کا گاڑی کے سامنے انتظار کر رہا تھا

وہ گاڑی میں بیٹھی!!!!

(فہد نے کائنات کو مخاطب کر کہ کہا)

اب آپ کی طبیعت کیسی ہے ؟؟؟

فہد کا صرف یہ کہنا تھا کہ کائنات شروع ہوگی 

تمہیں کیا فکر بھلا میری!!!!

ایسے بن بتائے کوئی جاتا ہے کیا؟؟؟

اور دو دنوں میں ایک فون کال تک نہیں کی کہ طبعیت ہی پوچھ لیتا ہے 

(کائنات نے شکوہ کرتے ہوئے کہا)


 فہد نے کہا  سوری میڈم !!!

میں فون کرنے لگا تھا لیکن بس تھوڑا مصروف  ہو گیا تھا اس لیے فون نہیں  کر پایا ۔۔

کائنات نے فورا ہی اس سے کہا

مصروفیات مجھ سے زیادہ امپورٹنٹ رکھتی تھی کیا؟؟؟

فہد کو سمجھ نہیں آیا کہ وہ اس سوال کا کیا جواب دے!!!

اتنے میں کالج آ گیا اور فہد نے کہا میڈم کالج آگیا 

کالج  کے اندر پہنچے  تو فہد کلاس میں چلا گیا

 اور کائنات اپنے دوستوں کے پاس گئی جو کہ کب سے اس کی راہ تک رہے تھے 

  مہوش نے کہا 

طبیعت کیسی ہے اب؟؟؟؟

 کائنات نے کہا ٹھیک ہوں یار 

 مہوش  نے کہا چل اب کلاس میں چلتے ہیں 

  وہ کلاس میں گے 

 جہاں سر سب سے اسائنمنٹ لے رہا تھا 

اب کی باری کائنات کی تھی 

ہاں کائنات بولو کہاں ہیں اسائنمنٹ؟؟؟

(سر نے کائنات سے سوال کیا) 

 کائنات خاموش کھڑی رہی !!!

 مجھے پتا تھا تم اسائنمنٹ نہیں بنا کر آؤں گی کھڑی رہو تم 

 اب تم میرا بھی ٹرانسفر کرواہ دو میں نے تمہیں پوری کلاس کے سامنے کھڑا کیا ہے ۔

 آپ جیسے سٹوڈنٹس کی وجہ سے سے کالج کا نام بد نام ہے۔

 اپنی دولت اور شہرت کا  غلط فائدہ اٹھاتے ہیں

 اور  حیرات تو مجھے آپ کے والد پہ آ رہی ہے کہ وہ  آپ کو غلط کام کرنے سے منع کرنے کے بجائے آپ کا ساتھ دیتے ہیں 

(سر نے بہت غصے سے کائنات کو بولا)

سر کائنات کو باتیں سنا ہی رہا تھا کہ اتنے میں فہد سر سے مخاطب ہو کر بولا !!!!

 اس کیوزمی سر 

جی بولو (سر نے اس کی طرف دیکھ کر کہا)

فہد  نے کہا 

یہ ہے کائنات کی اسائنمنٹ ان کے پیر پر  چوٹ لگی تھی تو انہوں نے مجھے لکھ کر بھیج دی تھی کہ کہیں آپ کل اسائنمنٹ لے  گے

تو ان کی بھی  اسائنمنٹ سبمٹ کروا دوں لیکن آپ نے کل نہیں لی۔۔۔۔

 تو  آج یہ ان کی اسائنمنٹ میرے پاس ہے۔۔

سر نے فہد کے ہاتھ سے کائنات کی اسائنمنٹ لی اور کائنات کو کہا کہ بیٹھ جاؤ 


 کائنات جو کہ فہد کو لیکر پہلے ہی الجھی ہوئی تھی یہ دیکھ کر اور الجھ گی 

کائنات کینٹین میں بیٹھی اپنی سوچوں میں گم تھی 

مہوش نے اس کو مخاطب کر کے کہا

 یار کائنات اُس دن تو تیرا پلین ناکام ہوگیا تو نے سوچا کہ اس کو اپنے گھٹنوں کے بل بیٹھیں گی  اور کہے گی کے میرے پاؤں سے خون صاف کرو 

تو اس کی سب کے سامنے بےعزتی ہوگی 

  لیکن وہ تو دور کر تیرے پاس آیا 

تیرے بولے بنا ہی وہ تیرے گھٹنوں کے بل بیٹھ  گیا اور اس کو ذرا سے بھی خیال نہیں آیا کے وہاں سب اس کو دیکھ رہے تھے اس کی بے عزتی ہوگی  

 الٹا وہ تو تیری اتنی فکر کرتا ہے  میں تو بہت حیران ہوئی 

اور آج بھی اس نے کیسے سر کے سامنے  تیری عزت رکھ لی 

کمال کا لڑکا ہے وہ!!!!

اور تو اس کو اتنا تنگ کرتی ہے 

(مہوش نے اپنی بات مکمل کرتے ہوئے کہا )

کائنات یہ سب سن کر خاموش رہی 

کائنات کسی پہیلی کی طرح الجھتی ہی جا رہی تھی سلجھانے کا نام تک نہیں لے رہی تھی وہ بہت پریشان تھی ان سب سے!!!!


 

فہد آج میں کھانا باہر کھاؤں گی 

تو تم سیدھے مجھے کسی ہوٹل پہ لے  کر جاؤ 

(کائنات نے فہد کو گاڑی میں بیٹھتے ہوئے کہا)

 فہد نے ٹھیک ویسا ہی کیا اس نے گاڑی ایک ہوٹل کے باہر روک دی 

وہ گاڑی باہر آئ 

اس نے فہد سے کہا تم نہیں چلو گے اندر ؟؟؟؟ 

 فہد نے کہا نہیں میڈم آپ جائے میں یہاں ہی کھڑا ہو کر آپ کا انتظار کرتا ہوں 

 کا ئنات نے کہا!!!! نہیں

 تم بھی میرے ساتھ اندر چلو گے ۔

کائنات کی ضد کی وجہ سے فہد کو اس کے ساتھ اندر جانا پڑا ۔۔۔


 وہ دونوں بیٹھے تو اس نے کافی کا آرڈر کیا 

 تم کچھ نہیں لو گے (اس نے فہد سے پوچھا)

فہد نے کہا !!! نہیں میڈم ۔

 کائنات نے اس کو دیکھ کر کہا !!!!

میں نے تم سے کچھ بات کرنی ہے 

فہد نے کہا جی بولیں 

تم نے اُس رات مجھے ان لڑکوں سے بچایا،اور میری اتنی پرواہ کرتے ہو  اور پھر تم نے میری اسائنمنٹ بھی تو مکمل کر کے دی تو یہ کچھ پیسے ہیں رکھ لو تمہارے کام آ جائے گے 

(کائنات اپنی بات مکمل کرتے ہوئے بولی)

 یہ بات سن کر وہ کھڑا ہوگیا اور بنا کچھ بولے باہر نکل آیا۔۔

 کائنات اس کے پیچھے پیچھے آئی کیا ہوا؟؟؟

 کائنات میں فہد کے بازو سے پکڑ کر اس کو روکا!!!!

 فہد ایک دم خاموش رہے وہ مڑا اور کہا میں آپ سے کوئی بحث نہیں کرنا چاہتا  آپ جا کر کھانا کھا لیں میں یہاں کھڑا آپ کا انتظار کر رہا ہوں۔۔۔۔

کائنات نے پوچھا کہ تم وہاں سے کیوں اٹھ کر آگیے اور وہ پیسے کیوں نہیں لیے ؟؟؟

فہد نے کہا میڈم ایک بات بولنا چاہتا ہوں بلکہ چھوڑیں میں آپ کو دیکھ ہی دیتا ہوں۔۔۔

فہد نے اس کا ہاتھ پکڑ کر اس کو 

 گاڑی میں بیٹھایا۔۔۔

اور گاڑی ایک یتیم جانے کے باہر روک دی ۔۔۔

فہد نے  گاڑی کا دروازہ کھولتے ہوئے کہا میڈم نیچے اتریں!!!!!

وہ خاموش تھی اس کو سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ وہ اس کو یہاں کیوں لیکر آیا ہے؟؟؟


اس کو یتیم خانے کے اندر لیکر گیا  جہاں ہر بچہ خوش تھا اور اپنی زندگی بھر پور طریقے سے انجوائے کر رہا تھا سب کے چہرے پر الگ ہی  مسکراہٹ تھی۔۔

کائنات نے فہد سے آخر پوچھ ہی لیا کہ تم مجھے یہاں کیوں لیکر آئے ہو؟؟؟

فہد نے کہا بتا رہا ہوں پہلے ذرا ان سب بچوں کو غور سے دیکھ لیں ۔۔۔

 میڈم !!!

آپ کے مطابق ہر چیز پیسے  سے ہم کچھ بھی خرید سکتے ہیں نہ !!!!

  تو ایک بات بتائیں مجھے یہاں کتنے بچوں کے پاس پیسے ہیں اور بہت ساری دولت ہے ؟؟؟؟ 

آپ کیا بتائے گی میں آپ کو بتاتا ہوں !!!!

 کسی کے پاس پیسے نہیں ہیں اور نہ آپکی طرح اتنی دولت ہے

لیکن پھر بھی ہر بچے کے چہرے پہ مسکراہٹ ہے پتہ ہے کیوں ؟؟؟

کیونکہ وہ آپ کی طرح خوشیاں چیزوں میں نہیں ڈھونڈتے!!!!


  یہ وہ بچے ہیں جنہوں نے نہ اپنی  ماں کی شکل دیکھی اور نہ اپنے باپ کی شکل دیکھی تو کیا آپ اپنے پیسوں سے ان کو ان کے ماں باپ خرید کر دے سکتی ہیں؟؟؟

نہیں نہ !!!!! فہد نے ایک دم سے کہا 

کیونکہ کچھ چیزیں ہم پیسوں سے کبھی نہیں خرید سکتے ۔۔۔۔۔

مانتا ہوں پیسے زندگی کیلئے اہم ہیں لیکن پیسہ ہی سب کچھ نہیں ہوتا 

آپ پیسے سے چیزیں تو خرید سکتی ہیں لیکن انسان نہیں !!!

آپ پیسے سے سکون اور اطمینان  نہیں خرید سکتی 

جو یہاں ہر بچے کے چہرے پر نظر آرہا ہے !!!! 

آپ  جب چھوٹی تھی تب ہی آپکی ماں وفات پا چکی تھی آپ نے نہیں دیکھا ماں کا پیار کیسا ہوتا ہے؟

 لیکن آپ کے پاپا نے آپ کو کبھی کسی چیز کی کمی نہیں ہونے دی

ان کے پاس اتنے پیسے تھے تو انہوں نے آپ کو ماں کا پیار خرید کر کیوں نہیں دیا ؟؟؟؟

سوچیں !!! جب آپ پیسے سے کچھ بھی خرید سکتی ہیں تو مجھے خرید کر لے دے کہی سے ماں کا پیار !!!

(پہلی بار کائنات کو کسی کی باتوں کا اتنا اثر ہو رہا تھا اس کو لگ رہا تھا جیسے کوئی اس کو اس کی حقیقت سے آگاہ کر رہا تھا اس حقیقت سے جس سے اس کا سامنا آج سے پہلے کبھی نہیں ہوا تھا)

نہیں خرید سکتی میڈم جی آپ !!!

آپ تو خوشنصیب ہے جن کو اتنے پیار کرنے والے پاپا ملے آپ کی ہر بے بجا ضد کو وہ پورا کرتے ہیں بس اس لیے کہ آپ خوش رہیں وہ آپ کے اتنے ناز نخرے اٹھاتے ہیں ۔۔۔

 یہاں کسی بھی بچے کے پاس نہ اس کی ماں ہیں اور نہ باپ جو ان کے ناز نخرے اٹھائے۔۔۔

 آپ کو تو خدا کا شکر ادا کرنا چاہیے

 آپ جو بھی کچھ کرتی ہیں غلط کرتی ہیں یا صحیح !!!!

لوگ آپکے والد کو بولے گے کہ اس نے اس کی ایسی تربیت کی ہے!!!

والدین غلطیوں کو معاف کر دیتے ہیں لیکن یہ دنیا والے کبھی نہیں کرتے میڈم وہ آپ کے پاپا کو تانے دے گے جیسے آج سر نے دیا !!!

آپکی بے بجا ضد کی وجہ سے آپ کے والد کو اتنی باتیں سننی پڑتی ہو گی لیکن آج تک پھر بھی انہوں نے کبھی آپ کو آج تک کچھ نہیں کہا !!


 آپ کے نزدیک پیسے ہی سب کچھ ہے انسان کے جذبات،  اور انسان کی کوئی ویلیو نہیں ہے آپ کے نزدیک!!!

اور مجھے لگتا ہے سچ میں نہیں ویلیو !!!!

آپ کو صرف خود کی فکر ہے آپکی صرف اپنی فیلینگز کی پرواہ ہے 

مجھے یہ بتائیں آپکی فیلینگز ، فیلینگز ہے  باقی انسانوں کی فیلینگز کا کیا؟؟؟

آپ وہ چاہے مرضی کریں, لیکن دوسروں کا کیا وہ اپنی مرضی سے کھانا تک نہیں کھائیں !!!

آپکی بات سچی،اور دوسروں کی جھوٹی !!!

آپکی انسلٹ، انسلٹ ہے اور جو آپ باقی لوگوں کی کرتی ہے ان کی انسلٹ، انسلٹ نہیں ہے کیا؟؟؟ 


آپ کے مطابق ہر چیز آپکی مرضی سے ہو !!!

میڈم ایک بات بولوں، ہر بار ویسا نہیں ہوتا جیسا ہم چاہتے ہیں 

آپکے پاپا تو وہ کر لیتے ہیں جو آپ چاہتی ہیں لیکن باقی دنیا سے امید نہ رکھیں کہ وہ بھی یہ ہی کریں جو آپ چاہتی ہیں !!!!!

قسمت بھی ایک چیز ہوتی ہے اگر قسمت نے آپ کو بہت کچھ دیا ہے تو وہ آپ سے واپس بھی لے سکتی ہے !!!!

قسمت آپکے حساب کے مطابق نہیں چلیے گی ہر بار ویسا نہیں ہوگا جیسا آپ چاہتی ہے۔۔۔۔!!

آپ یہ سوچ رہی ہو گی کہ میں آپ کو یہ سب کیوں بتا رہا ہوں !!!

تو ذرا ایک اور بات سنا لیں میری!!!

 میڈم جیسے آپ کی عزت نفس ہے نا اس دنیا میں ہر  انسان کی اپنی عزت نفس ہے !!!

جیسے آپ کو اپنی عزت نفس بہت پیاری ہے نہ ویسے ہی سب کو ہوتی ہے چاہے وہ امیر ہو یا غریب !!!!

کوئی بھی وہ کام نہیں کرنا چاہتا جس سے اس کی عزت نفس کو ٹھیس پہنچے ......

لیکن آپ خود کی آنا کی خاطر اپنے آگے ہر بندہ کی عزت نفس کو مجروح کر دیتی ہیں۔۔۔


میں اب تک آپ کی باتیں، آپکی حرکتیں، صرف اس لئے برداشت کر رہا تھا کہ اگر  آپ نے نوکری سے نکال دیا تو میں اپنے گھر والوں کی ضرورتیں کیسے پوری کروں گا !!!!؟؟

 آپ کے پاس تو اتنی طاقت ہے کہ مجھے پھر کبھی کوئی اور کام ہی نہیں دیتا اور میں جانتا ہوں اگر میں ایسا کرتا نوکری چھوڑ کر چلا جاتا تو آپ مجھے کہی اور کبھی نوکری نہیں کرنے دیتی !!!!!

صرف اس ڈر کی وجہ سے ہم جیسے لوگ آپ جیسے لوگوں کے رویے برداشت کرتے ہیں۔۔

  آپ کے لیے کچھ بھی کرنا مشکل نہیں ہے لیکن ہم جیسے لوگوں کو نہ چاہتے ہوئے بھی آپکے ہر غلط کام میں بھی ساتھ دینا ہوتا ہے صرف اس لئے کہ کہی ہماری نوکری نہ چلی جائے.....!!!!!

جیسے آپ نے سر کا ٹرانسفر کروا دیا  بنا کسی وجہ کے!!!!!

میں ڈرائیونگ کرتا ہوں مجھے اس جاب سے کوئی مسئلہ نہیں ہے 

کام کر کہ تنخواہ لیتا ہوں !!!!


لیکن یہ جو آپ ایکسٹرا پیسے دے رہی ہیں مجھے نہیں چاہیے۔۔۔۔

  آج آپ نے میری  عزت نفس کو

 بہت ٹھیس پہنچائی ہے کہ میں چاہ کر بھی خاموش نہیں رہ سکا ۔۔۔

میں آپکی پرواہ، اور آپکا خیال ان پیسوں کیلئے نہیں رکھتا ۔۔۔

آج آپ نے مجھے یہ پیسے دے کے مجھے میری ہی نظروں میں گرا دیا۔


   آج آپ نے میرے جذباتوں کی توہین کی ہے یہ پیسے مجھے دیکھا کر!!!!

آپ کسی کے جذباتوں کی کبھی بولی نہیں لگا سکتی!!!!!


اللہ کا شکر ہے اپنی محنت کے ساتھ جتنا کماتا ہوں خوش ہوں اور زندگی سکون میں گزار رہی ہے ۔۔۔


 کم از کم آپ کی طرح تو لوگ کو نیچا دکھا کے خوشی نہیں ملتی نہ!!!!!


 معذرت کے ساتھ اگر کچھ برا لگا ہو تو 

کائنات کھڑی  چپ کر کہ ساری اس کی باتیں سن رہی تھی


جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Post a Comment

Previous Post Next Post