Tumhara milna ek khuwab Sa | Urdu Novel | Episode 13 | Urdu Life 77

 ناول تمہارا ملنا ایک خواب سا

قسط :  13 


Tumhara milna ek khuwab Sa | Urdu Novel | Episode 13


صبح ہوئی کائنات بیڈ پر لیٹی تھی جبکہ مہوش اس کے پاس ہی کرسی پر سوئی ہوئی تھی 

کائنات نے آہستہ آہستہ آنکھیں کھولیں اس کو سب دھندلا دھندلا نظر آ رہا تھا 

اپنی ہلکی ہلکی آواز میں اس نے فہد کا نام پکارا !!!! 

مہوش کی آنکھ کھل گی 

مہوش نے پوچھا کیا ہوا کائنات ؟؟؟ 

کائنات نے اٹھتے ہوئے کہا :  فہد !!!! فہد کہاں ہے ؟؟؟ 

مہوش نے اس کو سہارا دیا  اور تکیہ پیچھے رکھ کر اس کو بٹھایا 

کائنات نے مہوش کو کہا  : بولو یار فہد کہاں ہے ؟؟؟

مہوش نے کہا  : وہ چلا گیا ہے ۔۔۔

اس کو ضروری کام آ گیا تھا

 تُو اب آرام کر تجھے آرام کی ضرورت ہے  !!!! 

کائنات اس سے پہلے کچھ بولتی روم میں عبد اللہ صاحب اور دادی اماں داخل ہوئے.....!!!!!

کیسی ہے میری گڑیا  : دادی نے کائنات کو دیکھ کر کہا !!!

کائنات نے ان کے ہاتھ پہ ہاتھ رکھ کر کہا : اماں اب میں ٹھیک ہوں آپ پریشان نہ ہو .......

عبداللہ صاحب نے کہا :  بیٹا تم نے تو ہماری جان ہی نکال دی تھی !!! 

کائنات نے مسکراتے ہوئے کہا  : پاپا دیکھیں اب میں بالکل ٹھیک ہوں اور آپ کے سامنے بیٹھی ہو آپ زیادہ فکر نہ کریں !!!!! 

تھوڑی دیر بعد ڈاکٹر آیا !!!! 

 کائنات کا چیک اپ کرنے !!!! 

ڈاکٹر عبد اللہ صاحب سے مخاطب ہو کر کہنے لگا  : یہ کچھ دوائیاں ہیں آپ منگوا لے !!!!! 

عبد اللہ صاحب نے پوچھا :  ہم کائنات کو گھر کب لے کر جا سکتے ہیں ؟؟؟؟؟

ڈاکٹر نے کہا :  دوپہر تک آپ اس کو گھر لے جا سکتے ہیں

 اب وہ بالکل ٹھیک ہوگئی ہے

 بس ، تھوڑی سی کمزوری ہو گی

 آپ اُس کے کھانے پینے کا اچھے سے خیال رکھیں گے تو جلدی سے ٹھیک ہو جائے گی 


فہد جیسے ہی گاؤں پہنچا تو اس کے گھر والے رو رہے تھے 

فہد کو بھی ایک زور کا جھٹکا لگا : اس کے ابو اب اس دنیا میں نہیں ہے !!!! 

سامنے اپنی روتی ہوئی ماں کو دیکھ کر سوچنے لگا کہ اب میں ہی واحد سہارا بچا ہوں اپنی ماں کا اور اپنی بہنوں کا ،  اب ان کو مجھے  سنبھالنا ہے !!!! 

یہ وقت فہد کیلئے بھی بہت مشکل تھا !!!! 

وہ آگے آکر اپنی ماں کو سہارا دینے لگا اور ان کے گلے سے لپٹ کر زور زور سے رونے لگ گیا !!!! 

فہد کی چھوٹی بہنیں بھی اس کو  اس قدر  تڑپتا دیکھ کے رونے لگ گئی !!!! 

فہد نے خود کو سنبھالا!!!! 

 اور اپنے ابو کی میت کے پاس آیا جہاں اس کا ابو کفن میں لپٹا آرام کر رہا تھا یہ منظر اس کے لئے بہت دردناک تھا !!!!! 

کچھ دن گزرنے کے بعد وہ چیزوں کو پہلے جیسے کرنے کی پوری کوشش کر رہا تھا !!!! 

لیکن باپ کی کمی تو محسوس ہوتی ہی ہے !!!! 

اس کی ماں ہر وقت  غم میں ڈوبی رہتی !!!! 

 وہ یہی سوچتی کہ اب میرے بچوں کو کون دیکھے گا ؟؟؟؟

ان کا کیا بنے گا ؟؟؟ 

فہد جس کے اوپر آگے ہی بہت ذمہ داریاں تھیں اب اس کے کندھوں پہ اور ذمہ داریاں آگئی !!!! 

فہد بہت پریشان تھا کہ اب وہ یہ  سب اکیلے کیسے سنبھالے گا ؟؟؟؟ 

باپ کی وفات کے بعد خون کے رشتوں کو بدلنے میں دیر نہیں لگتی !!!!!

 ایسا ہی فہد اور اس کی فیملی کے ساتھ بھی ہوا 

سب رشتے بدل گئے

 کوئی ان کو یہ تک نہ پوچھتا کہ کسی چیز کی ضرورت تو نہیں ہے !!!!! 

فہد نے ساری صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے ایک فیصلہ کیا !!! 

وہ اپنی ماں کے پاس آیا

 جو صحن میں بیٹھی، 

 ہاتھ میں تسبیح لیے کچھ پڑھ رہی تھی  !!!!! 

فہد ان کے پاس آکر بولا :  امی نے ایک فیصلہ کیا ہے !!!!

امی نے پوچھا :  بتاؤ بیٹا کیا ہے ؟؟؟؟

فہد نے امی سے مخاطب ہو کے کہا :  امی ابو کے جانے کے بعد سارے رشتے بدل گئے ہیں !!!! 

نہ کوئی پھوپھو،  نہ کوئی چاچو، اور  نہ کوئی تایا !!!! 

 کام آیا اس مشکل وقت میں وہ لوگ تو ہمدردی تک جتانے نہیں آئے  !!!!


ایک بات تو زندگی نے سمجھا دی ہے کہ جب تک والدین زندہ ہو تب تک آپ سے ہر کوئی پوچھتا ہے !!! 

 لیکن جب  وہ اس دنیا سے چلے جاتے ہیں تب آپ کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہوتا .......!!!! 

یہاں اس گاؤں میں اب ہمارا ایسا کوئی رشتہ نہیں ہے 

جس کی وجہ سے ہم یہاں رکیں !!!!

 تو میں نے فیصلہ کیا ہے کہ اب میں اس گھر کو بیچ دوں گا اور ہم لوگ واپس شہر جا کے اپنی زندگی گزاریں گے  !!!!! 

فہد کی امی نے حیرانی ظاہر کرتے ہوئے کہا :  یہ گھر بیچ دو گے ؟؟؟؟  تمھارے باپ کی آخری نشانی ہے اور تم اس کو بیچنے کی بات کر رہے ہو !!!! 

فہد نے امی کو سمجھاتے ہوئے کہا : امی میری بات کو سمجھنے کی کوشش کریں !!!! 

 ہم یہ گھر بیج کر وہاں شہر میں اپنا چھوٹا سا کوئی گھر لے لیں گے 

کم از کم ہمیں کرایا تو نہیں دینا پڑے گا .......!!!!

 اور باقی گھر کے  اخراجات میں اٹھا لوں گا !!!!  

آپ مجھے اجازت دیں اس گھر کو بیچنے کی !!!! 

 اب ہمارا یہاں کوئی نہیں ہے ......

فہد نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا :  ماموں والے بھی تو کب سے زور دے رہے ہیں کہ شہر میں اپنا گھر لے لو !!! کب تک ایسے کرائے کے مکان میں رہوگے !!!! 

( فہد کے ابو کے خاندان والے اپنے مطلب سے مطلب رکھتے تھے ، جبکہ اس کے ننھیال والے ان سب سے بہت محبت کرتے تھے 

اس کے دو ماموں اور خالہ تھیں جن سب کی شادیاں ہوئی تھی وہ سب ملتان شہر میں رہتے تھے !!!! 

فہد کی امی نے بڑا سوچا :  اور اس کو اجازت دے دی !!!! 

وہ وہاں سے سب بیج کر واپس ملتان آگئے اور وہاں اکر انہوں نے اپنا ایک چھوٹا سا مکان لے لیا !!!! 

وہ مکان شہر کے بالکل آخری حصے میں تھا جہاں اتنی زیادہ آبادی نہیں تھی !!!!! 

 اتنے پیسوں میں ان کو یہاں ہی چھوٹا سا مکان ملا 

تھوڑی دور ہی میں گرلز کا اسکول تھا جہاں اس نے اپنی دونوں بہنوں کا ایڈمیشن کروایا  !!!! 

پہلے اس کو پارٹ ٹائم جاب کرنی پڑتی تھی 

اب اس کو فل ٹائم جاب کرنی پڑی !!!!  

وہ مکینک کی دکان میں جاب کرنے لگا !!!! 


آرام سے آؤ :  دادی اماں کائنات کو لے کر اس کی کمرے میں داخل ہوئی !!!! 

کائنات کو بیڈ پر بٹھایا !!! 

 اور دادی اماں بھی اس کے پاس آکر بیٹھ گئی !!!! 

کائنات تم نے تو ہمیں ڈرا ہی دیا تھا تم جانتی ہو نہ  تم ہی تو ہو جس کی وجہ سے ہم زندہ ہیں !!!!! 

کتنی بار بولا ہے ایسی نادانیاں نہ کیا کرو اگر آج تمہیں کچھ ہوجاتا !!!!!!

 تو سوچو ہمارا کیا ہوتا ؟؟؟

(دادی اماں نے اس کے سر پر ہاتھ رکھ کر کہا )

 کائنات نے اماں کے ہاتھ میں اپنا ہاتھ رکھ کے کہا : 

 اماں مجھے کچھ ہوا تو نہیں نہ !!!!!!

 میں ٹھیک ہوں بالکل!!!!

 آپ ٹینشن نہ لیں ورنہ آپ کی طبیعت خراب ہو جائے گی !!!! 

دادی اماں نے کہا :  ہاں شکر ہے تم ٹھیک ہو !!!! 

شکریہ تو اس لڑکے کا بھی جس نے تمہیں خون دیا !!! 

کائنات نے حیرانی ظاہر کرتے ہوئے کہا : خون ؟؟؟؟                           اماں کس نے مجھے خون دیا ؟؟؟؟

دادی نے کہا :  پتا نہیں کون سا خدا کا نیک بندہ تھا جس نے ہم لوگوں کو اتنا بڑا احسان کیا !!!! 

مہوش نے بتایا تھا  : کہ خون کا بندوبست نہیں ہو رہا تھا تو ایک لڑکا وہاں ہسپتال  میں کچھ کام کے لئے آیا تھا!!!! 

 تو اس نے تمہیں خون دیا !!!!! 

  باقی اس نے کچھ نہیں بتایا کہ 

کیا نام تھا؟؟؟؟ 

 کون تھا ؟؟؟

کہاں گیا ؟؟؟؟

اگر وہ لڑکا وہاں ہوتا تو ہم اس کا شکریہ ضرور ادا کرتے !!!!! 

دادی اماں نے کائنات کو کہا :  

 ٹھیک ہے اب تم آرام کرو میں جاتی ہوں پھر آؤں گی !!!! 

کائنات لیٹی سوچ رہی تھی کہ فہد کو ایسا کون سا ضروری کام آگیا ہو گا جو مجھے اس حال میں چھوڑ کے چلا گیا ؟؟؟ 

کیا فہد وہ لڑکا ہے جس نے مجھے خون دیا ؟؟؟ 

اس کے دماغ میں فہد کو لے کے بہت سے سوالات چل رہے تھے !!!! 

کب وہ گہری نیند میں سو گئی ہے اس کو خود پتا نہیں چلا !!!! 

اس کے گھر شام کو مہوش آئی ، اس کی طبیعت کا پوچھنے !!!! 

کائنات مہوش کو دیکھ کر خوش ہوگئی !!! 

کیونکہ کائنات جانتی تھی کہ اُس کے دماغ میں جو بھی سوالات چل رہے ہیں ان کا جواب اگر کوئی دے سکتا ہے تو وہ مہوش ہے !!!! 

مہوش کائنات کے پاس آ کر بیٹھی  اور کہا :  کیسی طبیعت ہے اب؟؟؟ 

کائنات نے کہا :  بہتر ہے پہلے سے !!! 

کائنات نے  اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا :  فہد کہاں گیا وہاں سے !!!!!!

 اس نے تمہیں نہیں بتایا کہ وہ کہاں جا رہا ہے ؟؟؟؟ 

مہوش نے کہا :  نہیں بتایا اس نے مجھے !!!! 

کائنات نے کہا : عجیب بات نہیں ہے مجھے اس حالت میں چھوڑ کر وہ کہاں جا سکتا ہے ؟؟؟ 

 کون سا اس کو ایسا ضروری کام آ سکتا ہے ؟؟؟؟ 

مہوش نے کہا : اپنے دماغ پر زیادہ زور نہ دو  تمہاری طبیعت پہلے ہی ٹھیک نہیں ہے !!!!! 

کائنات نے مہوش سے کہا :  تم سے ایک بات پوچھوں !!!!

 سچ سچ بتاؤ گی ؟؟؟؟

مہوش نے کہا : ہاں پوچھو !!! 

کائنات نے کہا : کیا مجھے خون فہد نے دیا تھا !!!! 

مہوش نے کہا :  ہاں اس نے دیا تھا کہیں سے بھی خون کا بندوبست نہیں ہو رہا تھا تو اس نے کہا میں دوں گا  اس کا بلڈ گروپ تمہارے بلڈ گروپ سے میچ تھا  !!!!! 

مہوش نے حیرانی ظاہر کرتے ہوئے کہا :  تمہیں کیسے پتہ چلا ؟؟؟ 

کائنات نے تکیے کو ٹیک لگاتے ہوئے کہا :  یار اماں بتا رہی تھی !!!! 

مہوش نے کہا :  اچھا ___!!!

شکر کرو اماں کو فہد کا نام پتا نہیں چلا  ورنہ بہت بڑا مسئلہ ہوجاتا !!!! 

میں تو یہ سب بھی نہیں بتاتی کے خون دیا ہے کسی نے !!!

 وہ تو وہاں ڈاکٹر آگیا اس نے سب بتا دیا کہ کسی لڑکے نے خون دیا ہے


اور پھر اماں مجھ سے پوچھنے لگی کہ کونسے لڑکے نے خون دیا ہے تو میں نے ان کو بہانا بنا کر بتا دیا !!!!! 


جاری ہے _____!!!!!!!

Post a Comment

Previous Post Next Post