Tumhara milna ek khuwab sa | Urdu Novel | Episode 8 | Urdu Life 77

 ناول : تمہارا ملنا ایک خواب سا

قسط 8 

Tumhara milna ek khuwab sa | Urdu Novel | Episode 8 | Urdu Life 77

(دادی نے اس کے سر پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا)

 کیا ہوا میری جان ایسی باتیں کیوں کر رہی ہو ؟؟؟

کائنات نے کہا !!!! اماں میں ایسی ہی ہوں نہ اتنی خود غرض کہ اپنے سامنے کسی دوسرے کو کچھ سمجھتی ہی نہیں ہوں؟؟؟؟


(دادی نے کائنات  کو سمجھاتے ہوئے کہا)

نہیں میری جان تم بالکل بھی خود غرض نہیں ہو بس تھوڑی ضدی ہو، 

اپنی ضد منوانے کیلئے کچھ بھی کر سکتی ہو اور یہ ہی بات تمہاری غلط ہے ہر بار ہر ضد پوری نہیں ہوتی

انسان کو اپنی زندگی میں بہت سی چیزوں کے ساتھ سمجھوتا کرنا پڑتا ہے  میری جان!!!!

(کائنات نے کہا ) میں لوگوں کو کتنا چھوٹا سمجھتی تھی خود کے سامنے اور آج میں خود ہی اپنی نظروں میں چھوٹی بن کر رے گی ہوں !!!!

(دادی نے اس کے آنسو صاف کرتے ہوئے کہا)

یہ ہی بیٹا تمہیں میں کب سے سمجھانا چاہتی تھی کہ اس دنیا میں ہر انسان کی ویلیو ہوتی ہے!!!


  اگر تم اپنی ملازمہ کو صرف ایک دن چھٹی دے کر دیکھو تو تمہیں اس کی  قدر پتہ چل جائے گی

تمہاری ایک ایک چیز تم سے زیادہ اس کو پتہ ہوتا ہے کہاں ہے تو جب وہ جائے گی تو پھر تمہیں کتنی پریشانی ہو گی 

اس دنیا میں کوئی بھی انسان چھوٹا یا بڑا نہیں ہوتا ہے!!!

 اللہ تعالیٰ نے سب کو ایک جیسا بنایا ہے!!!

تم نے سنا نہیں ہے کیا؟؟!!!

 "نہ کسی عربی کو کسی عجمی پر اور نہ کسی عجمی کو کسی عربی پر فوقیت حاصل ہے"


غریب لوگوں کو چھوٹا سمجھنے کی بیوقوفی کبھی مت کرنا اگر وہ نہ ہو نہ تو کوئی امیر تسلی سے کام بھی نہیں کر سکے  

وہ لوگ کام کرتے ہیں اپنی ضرورتیں پوری کرنے کیلئے، حق حلال کماتے ہیں اور سکون سے زندگی گزارتے ہیں ۔

ہم سے زیادہ تو وہ لوگ سکون سے رہتے ہیں ۔۔۔!!!

  

کائنات دادی کی باتیں بہت غور سے سن رہی تھی آج پہلی بار لگ رہا تھا کہ کائنات کو دادی کی باتیں سمجھ آرہی تھی,,, !!!!!

 کیونکہ فہد نے پہلے ہی اس کے دماغ میں ان باتوں کا بیج ڈال دیا تھا، اب دادی کی باتیں اس بیج کو پانی دے رہی تھیں!!!!


(دادی نے اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا)

 جب اللہ تعالی نے سب کو ایک جیسا بنایا ہے تو  ہم کون ہوتے ہیں کسی کو چھوٹا کہنے والے!!!!!

 جہاں تک رہی،، دولت کی بات تو 

وہ آتی جاتی رہتی ہے!!!!

 اللّٰہ تعالیٰ کسی کو دولت دے کر آزماتا ہے ،،

(جیسے تمہیں دی ہے  اور وہ یہ دیکھنا چاہتا ہے کہ تم اس فانی دنیا کی، فانی  دولت پر کتنا غرور کرتی ہو۔۔۔ یا پھر اس ہی دولت  سے کسی ضرورت مند کی مدد کرتی ہو ۔۔۔۔!!!

یہ اللہ تعالیٰ نے انسان پر چھوڑا ہے کہ وہ اپنی فانی دولت پر غرور کرے یا اس کو  لوگوں کی بھلائی کیلئے استعمال کرے 


اور کسی کو کم دے کر آزماتا ہے 

اللہ تعالیٰ ان کو آزماتا ہے کہ 

اگر کیا ہوا؟؟؟

 ان کے پاس بڑی بڑی گاڑیاں نہیں  ہیں ،اونچے اور شاندار  بنگلے نہیں  ہیں 

وہ یہ دیکھنا چاہتا ہے  کہ کیا ان سب  کے باوجود بھی وہ لوگ خدا کا  شکر ادا کرتے ہو ؟؟؟

دنیا میں کوئی بھی انسان بھوکا نہیں سوتا اللّٰہ تعالیٰ رزق دینے والا ہے اور کسی نے کسی کے ذریعے ضرورت مندوں کو رزق بھیجوا دیتے ہیں !!!!

تو ہمیں ہر حال میں اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے بیٹا جس خدا نے تمہیں یہ دولت, شہرت دی ہے وہ لے بھی سکتا یے !!!

جس چیز کی انسان قدر نہیں کرتا نہ اللّٰہ تعالیٰ اس چیز کو آپ سے دور کر دیتا ہے!!!!!



کائنات نے کہا !!!!

 دادی اماں ،،،،،،کیا میں اللہ تعالی کی بھی  لاڈلی ہوں ؟؟؟؟؟

(دادی اماں نے اس کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا)

 ہاں بیٹا !!!!! 

وہ تو ستر ماؤں سے زیادہ پیار کرنے والا ہے سب انسان اس کے پیارے ہیں وہ  اپنے ہر بندہ سے  پیار کرتا ہے بس وہ یہ دیکھنا چاہتا کہ انسان اس کا کس کس طرح شکر ادا کرتا ہے !!!!!

 تمہاری کوئی نیکی خدا کو پسند آئی ہوگی تب ہی اس نے تمہارے لیے   ہدایت کا ذریعہ بنایا 

اس نے تمہیں غلط راستے سے ہٹا کر سیدھے راستے دیکھایا ہے !!!! 

(کائنات نے ایک اور سوال کرتے ہوئے کہا) 

  اگر ہم اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگیں تو کیا وہ معاف کر دے گا ؟؟؟؟

(دادی بھرے پیار والے انداز میں بولنے لگی)  

بیٹا سچے دل سے معافی مانگ کر تو دیکھو!!!!

 (وہ رحمان اور رحیم ہے ) ضرور معاف کرے گا!!!!!

اس کے سامنے تمہاری ندامت کا ایک آنسو ہی کافی ہے !!!

وہ تو فرماتا ہے کہ!!!!

ہے کوئی میرا بندہ جو اپنے گناہوں سے توبہ کرے اور میں اس کو بخش دوں !!!!

(دادی نے اپنی بات مکمل کرتے ہوئے کہا)

کائنات نے دادی سے مخاطب ہو کر کہا!!!!!

اماں میں نے کتنے لوگوں کا دل دکھایا ہے، لوگوں کو ہمیشہ نیچا ہی دیکھاتی رہی اپنی جھوٹی انا کی خاطر!!!!

دادی نے اس کو سمجھاتے ہوئے کہا!!!!

 بیٹا ہمیں اپنی زندگی میں غلطیاں  کرنی چاہیے  کیونکہ جب ہم غلطیاں 

کریں گے ہمیں تب ہی پتہ چلے گا نہ 

کہ کیا غلط اور کیا صحیح ہے!!!!!!

 لیکن جب آپ غلط ہو نا تو اپنی غلطی سے کچھ  سیکھ کر پھر دوبارہ  وہ غلطی  کبھی نہ کرنا 

اور اگر پھر دوبارہ تم نے وہی غلطی کی تو وہ اب گناہ میں شمار ہوگا 

غلطی صرف ایک دفعہ ہوتی ہے!!!!

تم نے غلطیاں کیں لیکن تمہیں احساس ہو گیا یہ بھی بہت بڑی بات ہے اور میں بہت اچھے سے جانتی ہوں تمہیں، تم اب وہ غلطیاں پھر کبھی نہیں کرو گی !!!!!


دادی اماں نے اپنی بات مزید آگے بڑھائی اور کہا 

  تمہارے پاپا  تم سے بہت پیار کرتے ہیں تمہاری ماں کے جانے کے بعد ان کا سب کچھ تم ہی تو ہو!!!!

اس لئے وہ تمہاری پر بے جا ضد کو پوری کرتا ہے 

جیسے تم چاہتی ہو ویسا ہی ہوتا ہے اس گھر میں !!!!

لیکن یہ جان تم لڑکی ہو تمہیں آگے گھر  جانا پڑے گا وہاں ایسا کچھ نہیں ہوگا !!!!!

وہ اگر تم نے کھانا بھی نہیں کھایا ہوگا نہ تو کوئی پوچھنے والا نہیں ہوگا کہ کیوں نہیں کھایا!!!!!

 اور یہ حقیقت بھی ہے 

ہر لڑکی تو جانا ہی پڑتا ہے 

وہاں تمہاری ضد منانے والا کوئی نہیں ہوگا !!!!

جتنا مرضی اچھا سسرال ہو لیکن وہ ہوتا سسرال ہی ہے !!!!

جیسے لڑکی اپنے والدین کے گھر میں ناز نخرے اٹھاواتی ہے نہ ویسے وہاں کوئی نہیں اٹھنے والا،،،!!!!

ایک لڑکی کو بہت سی چیزوں کی قربانی دینی پڑتی ہے ہر رشتا سمجھوتا مانگتا ہے اور لڑکی کو ہی سمجھوتا کرنا پڑتا ہے !!!!!

رشتے،احساس، جذبات،فیلینگز، یہ سب بے مول ہوتے ہیں ان کا کوئی مول نہیں ہوتا!!!!!

(کائنات کی دادی نے کہا)

 مجھے لگتا ہے تمہیں میری باتیں اچھے سے سمجھ آگئی ہیں!!!!

 لیکن مجھے یہ تو بتاؤ کہ کائنات مرزا کو یہاں تک لایا کون کس نے اتنی جرات کر دی  کہ کائنات اس قدر پریشان ہے!!!!!

کس کی باتیں تمہیں دل پر لگی 

کہ آج تمہیں میری ساری کی ساری باتیں سمجھ آگئی اس سے پہلے تو جب بھی میں ایسی باتیں کرتی تم مجھے یہ کہہ کر چپ کروا دیتی کہ اماں بُوری باتیں مجھ سے نہ کیا کرو!!!!!!!

(کائنات نے جواب دیتے ہوئے کہا)

  اماں جب انسان اندھا ہو جاتا ہے نہ  تو اس کو راستہ دکھانے کوئی نہ کوئی تو اس  کی زندگی میں  ضرور آتا ہے!!!! 

میری زندگی میں بھی آیا !!!!

لیکن میں اس قدر  اندھی ہوگئی تھی کہ میرے سامنے اُس انسان کی کوئی ویلیو  ہی نہیں  تھی!!!!

صحیح کہتے ہیں لوگ جب کوئی انسان آپ کے ساتھ ہوتا ہے نہ تب آپ کو اس کی ویلیو نہیں ہوتی ,,,,,,

اصل ویلیو تو تب پتہ چلتی ہے جب وہ آپ کی زندگی سے جاتا ہے!!!!


میں نے ہمیشہ اپنی جھوٹی انا کی خاطر اپنی زندگی میں آئے  لوگوں کو کھویا ہے، لوگوں سے زیادہ  رشتوں سے بڑھ کر ،

مجھے اپنی انا پیاری  تھی 

اور اب اس آنا نے ہی مجھے اس قدر  توڑ کر  رکھ دیا ہے کہ دیکھئے نا میرے پاس کوئی نہیں ہے، جو مجھے امید دے سکے، جو ہمدردی کے دو بول بولے سکے، کوئی نہیں ہے میرے پاس آہستہ آہستہ سب تنہا چھوڑ  کر چلتے رہے !!!!!!


  لیکن آپ نے کہا نہ  غلطی کر کہ   انسان بہت کچھ سیکھتا ہے !!!

میں  بھی اپنی غلطیوں سے سیکھ چکی ہوں،

   اور بہت بڑا خسارہ بھی ادا کر چکی ہوں،

 اب میں وہ سب ٹھیک کرنا چاہتی ہوں جو  میں نے خراب کر دیا ہے

بس آپ دعا کریں اماں میرے حق میں کہ اللّٰہ پاک مجھے اتنی ہمت سے کہ میں سب ٹھیک کر دوں !!!!

 اب میں اپنی آنا کی نہیں اپنے ضمیر کی بات سنو گی۔۔۔۔۔!!!

جاری ہے................

Post a Comment

Previous Post Next Post