Tumhara milna ek khuwab Sa | Urdu Novel | Episode 17 | Urdu Life 77

ناول تمہارا ملنا ایک خواب سا
 قسط : 17 

Tumhara milna ek khuwab Sa | Urdu Novel | Episode 17 | Urdu Life 77


عامر کے پاپا ، اور کائنات نے پاپا بچپن سے ایک دوسرے کے دوست تھے !!! 
ان دونوں کو یہ بات سن کر بہت خوشی ہوئی تو ان لوگوں نے فیصلہ کیا کہ وہ ان دونوں کی منگنی کروا دے گے اور جب ان کا پڑھائی مکمل ہو جائے گی تو ان کی شادی کر دے گے !!! 
تھوڑے دنوں کے بعد عامر اور کائنات کی منگنی  کی تقریب ہوئی سب گھر والے بہت خوش تھے  !!!
کائنات کے گھر میں ہی اس کی منگنی کا انتظام کیا گیا !!! 
گھر کو بہت ہی خوبصورتی سے سجایا گیا تھا !! 
عبداللہ صاحب اور دادی اماں سب مہمانوں کا استقبال کر رہے تھے !! 
کائنات نے گولڈن رنگ کا لہنگا پہنا ہوا تھا آج اس نے فل میک اپ کروایا تھا !!! 
کائنات تیار ہو کر اپنے کمرے میں بیٹھی کچھ سوچ رہی تھی !!! 
مہوش اس کے کمرے میں داخل ہوئی !!!
مہوش نے نیلے رنگ کی لمبی فراک پہنی ہوئی تھی !! 
اس نے کائنات کو دیکھ کر کہا : ماشاللہ تم تو بہت پیاری لگ رہی ہو 
کائنات نے اس کی طرف دیکھ کر کہا : تم بھی بہت خوبصورت لگ رہی ہو !! 
کائنات بُجھی بُجھی لگ رہی تھی 
مہوش نے اس کو دیکھ کر کہا : کائنات کیا بات ہے ؟؟؟ تم اداس اداس کیوں لگ رہی ہو ؟؟؟ 
کائنات نے کہا : یار میں خود پریشان ہوں مجھے کیا ہو رہا ہے ، مجھے یہ سب اچھا نہیں لگ رہا ہے دل میں بے چینی سی ہو رہی ہے ، مجھے سمجھ نہیں آرہا میری زندگی کا سب سے زیادہ حسین دن ہے اور میں چاہا کر بھی خوش نہیں ہو پا رہی ہوں !!!
مہوش نے اس کی یہ حالت دیکھ کر کہا اس سے سوال کیا : 
کیا تم واقعی عامر سے محبت کرتی ہو ؟؟
کائنات ایک دم چپ ہوگی ، اس کے پاس مہوش کے اس سوال کا جیسے کوئی جواب ہی نہ ہو !! 
اتنے میں دادی اماں کمرے میں داخل ہوئی : کیا باتیں چل رہی ہیں دونوں دوستوں کے بیج میں ؟؟؟ 
مہوش نے کہا : اماں دیکھیں نہ کائنات کتنی اداس بیٹھی ہے ؟؟؟ 
دادی اماں نے اسکو نظر کا ٹیکا لگاتے ہوئے کہا : ماشاللہ بہت خوبصورت لگ رہی ہے میری گڑیا !!! اور جہاں تک اداسی کی بات تو 
ہر لڑکی اداس ہوتی ہے آخر آج کے بعد یہ کسی اور کی ہو جائے گی ،اداس تو ہو گی نہ اپنی اماں اور اپنے پاپا کو چھوڑ کر جائے گی ،
 ( یہ کہتے ہوئے دادی اماں کی آنکھوں سے آنسو نکل آئے ) کائنات ان کے گلے سے لگ کر رونے لگی !!! 
مہوش نے ان دونوں کو چپ کروایا کائنات چپ ہو جاؤ میک اپ خراب ہو جائے گا پھر عامر بھائی تمہیں کیسے پہچانے گے (مہوش نے کائنات کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا ) 
کائنات نے اس کو غصے سے دیکھا !!! 
اماں اب آپ بھی چپ ہو جائے میری صرف منگنی ہو رہی ہے شادی تھوڑی ہو رہی ہے جو آپ اتنا رو رہی ہیں (کائنات نے اماں کے آنسو صاف کرتے ہوئے کہا ) 
اماں نے مہوش کو کہا : کائنات کو نیچے لے کر آؤ ،اس کے سسرال والے آ گئے ہیں !! 
مہوش کائنات کو لیکر نیچے آئی !!
سب بہت زیادہ خوش تھے ، عامر نے کائنات کو انگھوٹی پہنائی ، کائنات نے عامر کو انگھوٹی پہنائی سب نے تالیاں بجائیں !! 
کائنات اور عامر کے سب کالج کے دوست وہاں موجود تھے سوائے فہد کے , فہد نہیں آیا تھا (جبکہ کائنات نے اس کو خود انوائٹ کیا تھا ) 
سب نے تصویریں بنوائی !!!
خوب ڈانس کیا سب دوستوں نے لیکن کائنات ان سب کے باوجود پریشان تھی (پہلے اس کو لگ رہا تھا کہ اماں اور پاپا سے دور جانے کی وجہ سے ہو رہا ہے لیکن ایسا نہیں تھا ) اس کے دل میں جو کہی سکون موجود تھا اب وہ بے سکونی میں تبدیل ہو گیا تھا !!! 
اس کی نظریں فہد کے آنے کے انتظار میں تھی جبکہ عامر اس کے ساتھ ہی تھا لیکن وہ سوچ فہد کو رہی تھی !!! 
مہوش فہد ابھی تک نہیں آیا (کائنات نے مہوش کے کان میں پوچھا ) 
مہوش نے کہا : یار جس کو آنا تھا وہ آ گے اور جس کو نہیں آنا تھا وہ نہیں آئے تُو کیوں پریشان ہو رہی ہے 
کائنات کا دل اب بھی کچھ کہنا چاہتا تھا لیکن کائنات سمجھ ہی نہیں پا رہی تھی کہ اس کا دل کیا چاہتا ہے ، کائنات کو یہ سب اپنے اوپر بوجھ لگ رہا تھا ...
اماں میری طبیعت خراب ہو رہی ہے میں اوپر اپنے کمرے میں جا رہی ہوں (کائنات نے اماں سے مخاطب ہو کر کہا ) 
عامر نے کائنات کا ہاتھ پکڑا کر کہا : جان ٹھیک ہو نہ، تمہاری طبیعت  کو کیا ہوا ؟؟
کائنات نے کہا : ہاں میں ٹھیک ہوں بس تھوڑی تھک گی ہوں !!
اماں نے کہا : ایسا ہوتا ہے بیٹا ، تم آرام کرو گی تو ٹھیک ہو جاؤ گی 
جا کر آرام کر لو !!
کائنات اپنے کمرے میں گی اس نے سب سے پہلے اپنے بند بالوں کو کھولا ، اس کے بعد اس نے اپنے گلے کا ہار باہر نکالا ، پھر اپنے کانوں سے جمکھے نکالے ، اس کے بعد اس کے ہاتھوں سے چوڑیاں نکال کر زور سے پھینکیں ، اب اس کی نظر اس انگھوٹی پر پڑی جو ابھی ابھی عامر نے سب کے سامنے اس کو پہنائی تھی اس نے اس انگھوٹی کو اترا کر پھینکا !!! 
وہ کھڑکی کے پاس جا کر بیٹھ گی اور اپنے گھنٹوں پر سر رکھ کر رو رہی تھی !! 
میں عامر کے ساتھ خوش ہوں ، یہ منگنی میری مرضی سے ہو رہی ہے تو پھر کیوں مجھے یہ سب اپنے اوپر بوجھ لگ رہا ہے ؟؟ 
کیوں میں نے چاہتے ہوئے بھی فہد کو یاد کر رہی ہوں، سب میرے پاس ہیں کیوں مجھے اس کی کمی اس قدر محسوس ہو رہی ہے کہ میں خود کو اس کے بنا اکیلا سمجھ رہی ہوں ؟؟؟ کیوں میں ایسا کر رہی ہوں ؟؟
کیوں میں خوش نہیں ہو پا رہی ہوں ؟؟؟ 
(کائنات خود کو خود ہی سوالوں میں الجھا رہی تھی , اس کے دماغ میں بہت سارے سوالات تھے ، جس کا جواب اس کے دل میں تھا ، اور وہ اپنے دل کی بات سمجھ نہیں پا رہی تھی ) 
کبھی کبھی ہم ایسے فیصلے کرتے ہیں جس کی اجازت ہمیں ہمارا دماغ تو دے دیتا ہے لیکن دل نہیں دیتا ،کیونکہ دل جانتا ہے کہ وہ فیصلہ ہمارے لئے غلط ہے !!


فضا کمرے میں آئی !!! 
فہد بھائی کھانا کھا لے ؟؟ 
(اس نے فہد سے مخاطب ہو کر کہا )
فہد نے کہا : نہیں مجھے نہیں کھانا !!
فضا نے پوچھا : کیوں نہیں کھانا بھائی آپ نے کھانے آج تو امی نے آپ کے پسند کا کھانا بنایا ہے 
 میرا دل نہیں ہے کھانا کھانے کا ___!!! 
(فہد نے کہا ) 
فضا اس کے پاس آکر بیٹھی : کیا ہوا بھائی ,کچھ دنوں سے آپ بہت اداس ہیں !!!!
فہد نے کہا : کچھ نہیں ہوا ، میں ٹھیک ہوں !!!
فہد نے اس کے سامنے آکر کہا : کائنات آبی سے لڑائی ہوگی ہے کیا ؟؟؟ 
فہد نے چونک کر اس کی طرف دیکھا، اور اس سے سوال کیا : تمہیں کائنات کے بارے میں کیسے پتہ ہے ؟؟؟ 
فضا نے کہا : ایک دن میں آپ کے کمرے کی صفائی کر رہی تھی تو مجھے آپ کے کمرے سے ایک ڈائری ملی تھی ، جس میں آپ کی اور کائنات آبی کی بہت ساری تصویریں لگی تھی ، ساتھ میں وہ ساری باتیں لکھی ہوئی تھی جو آپ کے دل میں دفنا ہے ، آپ ان کو کیوں نہیں بتا دیتے کہ آپ ان سے کتنی محبت کرتے ہیں ؟؟؟ 
(فضا نے فہد سے سوال کرتے ہوئے پوچھا ) 
فہد اٹھ کر کھڑکی کے پاس آیا ، 
ادھر آؤ فضا (فہد نے فضا کو آواز دی ) 
وہ بھی کھڑکی کے پاس آکر کھڑی ہوگی 
تمہیں وہ چاند کیسا لگتا ہے ؟؟ 
(فہد نے فضا سے پوچھا ) 
فضا نے کہا : بھائی __
جو پوچھا ہے اس کا جواب دو (فہد نے اس کی طرف دیکھ کر کہا ) 
فضا نے کہا : بہت خوبصورت اور بہت پیارا لگتا ہے کبھی کبھی دل کرتا ہے اس کو اپنے پاس رکھ لوں !!!
فہد نے کہا : لیکن تم رکھ نہیں سکتی اس چاند کو اپنے پاس کیونکہ وہ تم سے بہت دور ہے ، یہ ہی حال میرا بھی ہے ، کائنات میرے لئے اس چاند جیسی ہے جس کو میں بہت چاہتا ہوں ، جس کو اپنے پاس ہمیشہ رکھنا چاہتا ہوں ، لیکن رکھ نہیں سکتا ، پتہ ہے کیوں ، کیونکہ وہ مجھ سے بہت زیادہ دور ہے اتنی دور ہے کہ میں اس تک اپنی پوری زندگی میں نہیں پہنچا سکتا ہوں !!! 
فضا نے کہا : بھائی ایک بار آپ ان سے اپنے دل کی بات کر کے تو دیکھیں کیا پتہ وہ بھی آپ سے ___
فہد نے اس کی بات کو کٹتے ہوئے کہا : نہیں ایسا ہو ہی نہیں سکتا ، تو ایسا سوچو بھی نہیں ، وہ جس سے محبت کرتی ہے آج اس کے منگنی کر رہی ہے !!! 
اگر میں ان کو اپنے دل کی بات بتا بھی دوں تو کیا ہوگا ؟؟ 
کچھ نہیں ہوگا کیونکہ میں ان کے قابل ہی نہیں ہوں ، میں ان کو وہ ساری خوشیاں دے ہی نہیں سکتا جو وہ چاہتی ہیں !! وہ محلوں میں رہنے والی، میرے اس چھوٹے سے گھر میں نہیں رہ سکتی !!! 
میں ان سے محبت نہیں کرنا چاہتا تھا ، کیونکہ میں جانتا تھا وہ میری کبھی نہیں ہوگی ، لیکن یہ میرے اختیار میں نہیں تھا !! 
میں جانتا ہوں وہ مجھ سے کبھی محبت نہیں کر سکتی فقط ہمدردی کر سکتی ہے ، ان کی ہمدردی کو میں ان کی دوستی سمجھ بیٹھا ، آج اس کی انگلی میں کسی اور کی انگھوٹی ہوگی ، وہ کسی اور کی ہو جائے گی !!!
میں چاہتا ہوں کہ وہ کہاں بھی رہے ،جس کے ساتھ بھی رہے ، خوش رہے، مسکراتی رہے ، جب وہ مسکراتی ہے تب میرے دل کو سکون ملتا ہے !! ان کی موجودگی میرے پاس کسی نعمت سے کم نہیں ہے ، بہت کچھ کہنا تھا،  ان کو اپنے دل کا حال سنانا تھا لیکن کہہ نہیں پایا کیونکہ میری اتنی حیثیت ہی نہیں ہے کہ میں اپنے جذبات کا ان کے سامنے اقرار کر سکوں !!! 
(فضا خاموشی سے اس کی ساری باتیں سن رہی تھی ) 
آج پہلی بار مجھے اپنی غربت کا احساس ہوا ہے !! اگر آج میرے پاس گاڑیاں ، بنگلے ، ہوتے تو کائنات بھی میرے پاس ہوتی ، اس سے بنا ہچکچاتے ہوئے ،میں ان سے اپنے دل کی بات کہے سکتا تھا !! 
لیکن کیا صرف دولت ہی ضروری ہوتی ہے کسی کو اپنا بنانے کیلئے ،کڈی کی فیلینگز ، کسی کے سچے جذبات کافی نہیں ہوتے ،شاید نہیں ہوتے تب ہی تو کوئی امیر زادہ آکر کسی کی محبت کو آسانی سے خرید سکتا ہے 💔 
اور وہ انسان ہمیشہ خالی ہاتھ ہی رہے جاتا ہے !!  
(فہد کے دل میں جو باتیں تھی آج اس نے وہ ساری بول دی ) وہ جس تکلیف میں تھا ،اس کا درد کو صرف وہ لوگ ہی سمجھ سکتے ہیں جس نے اپنی محبت کو کسی اور کا ہوتا دیکھا ہو , یہ رات فہد کیلئے ایک قیامت جیسی رات تھی ، اس کو نہ اس رات نیند آئی ، اور نہ سکون آیا ساری رات اس کی آنکھوں سے گرنے والے آنسؤں سے  وہ ڈائری بھیگ چکی تھی ، جس میں اس نے کائنات کیلئے اپنے دل کے جذبات کا اقرار کیا تھا !!! 
فہد کائنات سے بہت محبت کرتا تھا اپنی جان سے بھی زیادہ، اس کو پتہ ہی نہیں چلا کب وہ کائنات سے اتنی زیادہ محبت کرنے لگا !! 

مہوش اس کے کمرے میں داخل ہوئی تو وہ حیران ہو گی، جگہ جگہ چیزیں بکھری پڑی تھی وہ آگے بڑھی تو اس کا پاؤں انگھوٹی سے ٹکرایا ، اس نے نیچھے دیکھا تو کائنات کی منگنی کی انگوٹھی تھی اس نے وہ انگھوٹی اٹھائی !!
کائنات کے پاس آکر بیٹھی ، کیا ہوا کائنات رو کیوں رہی ہو یار ، اور یہ انگھوٹی کیوں تم نے اترا کر پھینک دی ہے ؟؟؟ 
کائنات نے اپنا سر اوپر کیا : اور مہوش کے گلے سے لگ کر رونے لگ گی !! 
مہوش پریشان ہو کر بولی : یار کیا بات ہے کیوں اتنا رو رہی ہو ،تمہاری ابھی تھوڑی رخصتی ہو رہی ہے جو اتنا رو رہی ہو ؟
(مہوش نے اس کے آنسوؤں کو صاف کرتے ہوئے کہا ) 
کائنات نے کہا : یار میں اس لیے نہیں رو رہی ہوں ؟؟
مہوش نے کہا : تو پھر کس لیے رو رہی ہو ؟؟
کائنات نے کہا : اصل میں مجھے خود نہیں پتا میں کس لئے رو رہی ہوں ،مجھے بہت بے چینی ہو رہی ہے ، ایسا لگ رہا ہے جیسے سب غلط ہو رہا ہے ، میرا دل بے سکونی کے عالم میں تڑپ رہا ہے !!
تمہیں پتہ ہے مجھے یہ سب اپنے اوپر بوجھ بوجھ لگ رہا ہے ، اور یہ انگھوٹی جب تک میرے ہاتھ میں تھی میری انگلی میں بوجھ تھا ، جب میں نے اس کو نکال کر پھینکا تب مجھے ایسا لگ رہا تھا کہ میری انگلی سے بوجھ ہلکا ہو گیا ہے !! 
مجھے سمجھ نہیں آرہا یہ میرے ساتھ کیوں ہو رہا ہے ؟؟ 
یہ سب تو میری مرضی سے ہوا ہے نہ تو مجھے بے سکونی کیوں ہو رہی ہے ،مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہا ہے کہ میں کیا اور کیوں کر رہی ہوں ؟؟؟ 
(کائنات نے بہتے آنسوؤں سے کہا ) 
مہوش نے کہا : لیکن یہ منگنی تو تیری مرضی سے ہوئی ہے پھر کیوں تُو خوش نہیں ہے ؟؟ 
کائنات نے کہا : یار یہ ہی تو بات مجھے سمجھ نہیں آرہی ہے ، سب میری مرضی سے ہوا ہے پھر کیوں میں اس قدر اداس ہوں ، کیوں میرا دل میرا ساتھ نہیں دے رہا ہے ؟؟؟ 
مہوش نے کہا : تجھے آرام کی ضرورت ہے،  تُو آرام کر ، کل بات کرتے ہیں اس بارے میں !!! 
ٹھیک ہے پریشان نہیں ہونا، سب ٹھیک ہو جائے گا !!! 
کائنات کا دل جانتا تھا کہ کائنات بھی فہد سے محبت کرنے لگی تھی !!! لیکن کائنات کو یہ حقیقت پتہ ہی نہیں تھی  ، اس کا دل بار بار اس کو بتا رہا تھا ، لیکن وہ سمجھ ہی نہیں پا رہی تھی !!!
کبھی کبھی ہمارا دل ، جو ہم چاہتے ہیں وہ بولتا ہے ، لیکن دماغ اس کو بار بار اگنور کر دیتا ہے !!
ایسا ہی کائنات کے ساتھ ہو رہا تھا ، اس کا دل بار بار اس کو فہد کے بارے میں بتاتا ، لیکن دماغ اس کو اگنور کر دیتا !!! 
اور پھر ایسے دل اور دماغ میں کائنات الجھی رہی !!! 

جاری ہے _______

Post a Comment

Previous Post Next Post