Heart Broken Shayari for girls in Urdu | 2 Line Heart Broken Shayari | Broken Heart Shayari 2021 | Sad Poetry for girls

 Heart Broken Shayari for girls in Urdu , 2 Line Heart Broken Shayari , Broken Heart Shayari 2021 , Sad Poetry for girls 



کیا رخصت یار کی گھڑی تھی ہنستی ہوئی رو پڑی تھی




ایک اچھی بیٹی کو محبت کرنے کی اجازت نہیں ہوتی





تیرا لہجہ بتا گیا مجھ کو تیرے دل میں عارضی تھی میں




محبت دلدل کی طرح ہوتی ہے جو اس میں چلا گیا وہ واپس نہیں آتا




مجھے لہجے سمجھ میں آتے ہیں اپنے الفاظ کو آب ترتیب نہ دے 





کسی طرح کی غلطی فہمیاں نا پالیے گا میں عادتاً بھی محبت سے پیش آتی ہوں




ہر جینے والے کے پاس زندگی نہیں ہوتی




یہ وقت ہے آزمائش کا اِس نے ٹل ہی جانا ہے




کاش تو مجھ کو میسر ہی نہ آیا ہوتا کاش میں تیری محبت کی نہ عادی ہوتی




ایک زمانے میں تیری نیند کی راحت ہم تھے




آنا کی موڑ پہ بچھڑے تو ہم سفر نہ ملے ہم ایک شہر میں رہ کر بھی عمر بھر نہ ملے




کوئی تعبیر نہیں تھی جس کی ہم نے وہ خواب مسلسل  دیکھا




ہر انسان نے پرکھا ہے ایسے سارے امتحان ہم پہ فرض ہو جیسے




تم چُن سکتے ہو ہمسفر نیا میرا تو عشق ہے مجھے اجازت نہیں




میں چاہتی ہوں میری عمر بھی اُسے لگ جائے میری خواہش ہے وہ میری موت کا دکھ دیکھے




زندگی میں بدترین سبق ہمیشہ پسندیدہ انسان ہی دیتا ہے




کسی سے بے پناہ محبت میں آپ کی عزتِ نفس کا جنازہ نکل جاتا ہے




انتظار کرنا لاکھ مشکل سہی درد دیتا ہے اس کا کہیں اور مصروف رہنا




جب رویوں کی تکلیف روح تک پہنچ جائے تو الفاظ مداوا نہیں کر سکتے




کرنا ہے قبول تو کر خامیوں سمیٹ ورنہ نوازش کی ضرورت نہیں مجھے 




یقین کیجیے صاحب یقین نے ہی مارا ہے




مجھے تجھے سے شکایت نہیں ہے لیکن یاد آتا ہے تیرا مجھ سے محبت کرنا




جن کی قسمت میں لکھا ہو رونا وہ مسکرا بھی دیں تو آنسو نکل آتے ہیں




اب ڈر نہیں لگتا کچھ کھونے کو میں نے زندگی میں زندگی کو کھویا ہے




رہ گئے ہیں جو الزام  وہ میرے کفن پہ لکھ دینا




زندگی مذاق بن گئی ہے لیکن ہنسی بلکل بھی نہیں آرہی ہے




مل رہا ہے نہ کھو رہا ہے تو  کتنا دلچسپ ہو رہا ہے تو




تجھے اجاڑ کر بھی ترس نہیں آیا لوگ میری داستان سن کر روتے ہیں




درد سہنے کی اِس قدر عادت ہوگئی ہے کہ اب درد نہ ملے تو درد سا ہوتا ہے




تو مجھے چھوڑ کر جانے لگا تو یقین آیا ہے سانسوں کے سوا کچھ بھی تو ضروری نہیں ہوتا




کتنا آسان ہے کسی کو اپنا کہنا مگر جب تقدیر فیصلے سناتی ہے تو رویا بھی نہیں جاتا




اُسے کہو کہ اپنی مصروفیات کم کر دے سنا ہے بچھڑنے کی یہ پہلی نشانی ہوتی ہے




اپنی تنہائی میں تنہا ہی اچھی ہوں مجھے ضرورت نہیں دو پل کے سہاروں کی 




ایک دن میں مر کر اُس کی ساری توجہ اپنی طرف کھینچ لوں گی





لوگ دلوں میں نفرتیں لے کر کس قدر سادگی سے ملتے ہیں




دل کی ضد ہو تم ورنہ ان آنکھوں نے بہت لوگ دیکھے ہیں




یہ میری ذات کی سب سے بڑی تمنا تھی  کاش کہ وہ میرا ہوتا، میرے نام کی طرح




جو جینے کی وجہ ہے، وہ بھی تیرا  عشق جو جینے نہیں دیتا، وہ بھی تیرا عشق 




کوئی کتنا ہی خوش مزاج کیوں نہ ہو رلا دیتی ہے کسی کی کمی کبھی کبھی




ایک دھوکا بہت ضروری تھا اعتبار کی حد سے نکل گئی تھی میں




الفاظ جو بھی ہوں جیسے بھی ہوں لوگ مطلب ہمیشہ اپنے مطلب کا نکالتے ہیں




اتنے خاموش ہونگے ہم کے چیخ اٹھو گے تم




کاش میری کمی نے تجھے بھی اداس کیا ہوتا




لوگ رکھتے ہیں اب نظر ہم پر فرشتو تم حساب رہنے دو




خود کو میں نے بہت ہنسا کے دیکھا ہے مگر میری اداس آنکھیں دل کو عیاں کرتی ہیں




اداس تو ہوتی ہے پھر روتی نہیں ہے وہ موم کی گڑیا اب بڑی سخت دل ہے




اب مجھے وہ یاد نہیں آتا اب مجھے یاد ہوگیا ہے وہ




آنکھیں عدت میں ہیں، خواب وفات پا گئے




اتنا قریب ہوگیا تھا مجھے لگتا تھا میرا ہوگیا تھا 




کیا کہا ہجر گزارا ہے چلو بتاؤ ایک لمحے میں بھلا کتنے برس ہوتے ہیں





یہاں اداس ہے ہر کوئی شخص کوئی اندر سے، کوئی باہر سے




نفرت بتا رہی ہے محبت غضب کی تھی




میں وہ ہوں جسے اذیت دے کر محبت سمجھائی گئی ہے




سنو وہ میرا دل تھا جو ٹوٹا تھا تیری بے رخی سے



چُھو نہ پایا میرے اندر کی اداسی کو کوئی میرے چہرے نے بہت اچھی اداکاری کی ہے

Post a Comment

Previous Post Next Post