Girls Impress Shayari | Sad Girl Urdu Shayari | Girls attitude Shayari in Urdu | Funny girl Urdu Poetry | Urdu Poetry

Girls Impress Shayari, Sad Girl Urdu Shayari, Girls attitude Shayari in Urdu, Funny girl Urdu Poetry, Urdu Poetry 



وہ میرا کھڑوس رانجھا میں اُسکی ہیر باقی سارے میرے ویر




ہونٹ ہو سکتے ہیں لیکن لہجہ تو نہیں ہو سکتا کوئی بالکل میرے جیسا تو نہیں ہو سکتا




میں محبتوں کی عادی لڑکی لہجوں کی تلخیاں برداشت نہیں کر سکتی




میں رویوں سے واقف لڑکی اہم ہونے کا وہم نہیں پالتی




تجھ پر اندھا یقین ہے یا رب اس لیے خوش گمان رہتی ہوں




شادی کرنے سے ڈر نہیں لگتا صاحب صبح صبح اٹھ کر ناشتہ بنانے سے لگتا ہے




نہ پوچھ تیری جدائی کے لمحے ہم کیسے گزار رہے ہیں پانی میں ملا کر سرف ایکسل ہم بلبلے بنا رہے ہیں 




میں غالب کی وہ غزل ہوں جسے وہ لکھنا بھول گئے تھے




عام لوگوں کی شدید کمی ہے ہر کوئی خود کو بہت خاص سمجھ رہا ہے




خوبصورت سا وہ پل تھا پر کیا کریں وہ ہمارا کل تھا




دنیا کی امیری سے مجھے کوئی مطلب نہیں میں خلوص کی زندگی میں نوابوں کی طرح رہتی ہوں




خود میں گُم سُم سی رہنے لگی ہوں کچھ باتوں کو پینے لگی ہوں




لڑکیوں میں ایک چیز حیران کن ہے کہ پیار سے بلانے پر یہ روتے روتے بھی ہنس پڑتی ہیں




مرد محبت کے اصول پر ڈٹ جائے تو مرد کہلاتا ہے مگر عورت اپنی محبت پر ڈٹ جائے تو سماج میں اکھڑ، ڈھیٹ، بےحیا، آوارہ جیسے ناموں سے پکاری جاتی ہے




اتنے بدتمیز دوست ملے ہیں کہ اگر کہوں مرنے لگی ہوں تو جواب آئے گا بریانی کے ساتھ رائتہ بھی رکھنا 




باپ سے بے دھڑک بولنے والی بیٹی جب کسی نام سے جڑتی ہے تو سوچ سمجھ کر بولا کرتی ہے




خوش مزاج ہوں اس قدر کہ جوڑ دوں ٹوٹے دل حساس ہوں اس قدر کہ اپنا دل ہے فاش فاش




نفرتیں بھی میرے آگے ہار جائے ایسی خوش مزاج لڑکی ہوں میں





سادگی اپنی جگہ سرپھرے مشہور ہیں ہم




راستے مشکل سہی مگر مجھے اللہ پر یقین ہے




سرمنی اکھیوں میں اترے خواب بننا چاہتی ہوں گہرے نیلے آسمان تک میں اڑنا چاہتی ہوں




ہاں میں وہ لڑکی ہوں جس کی نگاہ صرف ایک شخص پر پابند ہے 




وہ لڑکی ہر دم نشے میں چُور لگتی ہے لال پہنے تو دلہن، ❤️ سفید پہنے تو حور لگتی ہے




لڑنا چاہتی ہوں میں اپنوں سے پر کہیں جیت گئی تو سب ہار جاؤں گی



یہ مجھ میں کس نے بھر دی خاموشی میں تو وہ تھی جو بہت شور کیا کرتی تھی




آپ پر لازم نہیں ہے مجھے سمجھنا میں آپ کے معیار سے کہیں آگے کی بات ہوں




عورت کے سینسرز اتنے کمال کے ہوتے ہیں کہ وہ نیت اور نظر دونوں پہچان لیتی ہے عورت دھوکا صرف اُسی وقت کھاتی ہے جب وہ خود کو دھوکہ دیتی ہے




میں ان کے ساتھ کارٹون دیکھنا چاہتی ہوں میری معصومیت تو دیکھو میں کیا کرنا چاہتی ہوں




یہ لوگ بعد میں در در کی خاک چھانیں گے ہم جیسوں کے نعم البدل نہیں ہوتے




نظر بھی نا آؤں اتنا بھی دور نہ کروں مجھے پوری طرح بدل جاؤں اتنا بھی مجبور مت کرو مجھے




تیری بات خاموشی سے مان لینا یہ بھی انداز ہے میری ناراضگی کا





پیار ایک آرٹ ہے اس لئے سائنس پڑھنے والوں کو آسانی سے  نہیں ملتا




پھر میرے حصے میں آئے گا سمجھوتہ کوئی آج پھر کوئی کہہ رہا سمجھدار ہو تم




وہ مجھے مس بھی نہیں کرتا اور میں اُس کی مسز بننے کے چکروں میں ہوں




میرے لفظوں کو قید کر لیں میں عنقریب منظر سے اوجھل ہونے والی ہوں




جہاں تیرے آنے کا امکان نہیں میں نے وہاں بھی تیرا انتظار کیا




مزاج کی تھوڑی تلخ، انا زادی، ضدی ہوں المختصر کسی کے بس کی نہیں ہوں میں




بہت بےصبری ہوں میں لیکن جب ایک انسان پر  فاتحہ پڑھ لوں تو زندگی بھر پلٹ کر بھی نہیں دیکھتی




باتوں سے ہی جیت لیتی ہوں دل سب کا عام سی لڑکی ہوں حسن کا چرچا نہیں کرتی




ہوگا حسن مشہور شہزادیوں کے زمانے میں مگر کالا سوٹ پہن کر ہم بھی کمال لگتے ہیں




بقول اُس کے میں ایک بدتمیز لڑکی ہوں ہائے مرشد وہ نہایت لگانا بھول گئے




ایک سادہ سا قصہ ہوں، نہ شاطر نہ نخریلی، نہ ادائیں دلبرانہ ہیں میں ایک عام خوش مزاج لڑکی ہوں




آج کل سر سے بال اور نظروں سے لوگ بہت زیادہ ہی گر رہے ہیں




بہت مضبوط ہوں میں جہاں مر جانا چاہیے وہاں ہنس لیتی ہوں





مجھ کو تڑپتا دیکھ رہے ہو اتنی ہمت آگئی تم میں




تم نے پوچھا نہیں کبھی سبب اداسی کا ایک سبب یہ بھی ہے میری اداسی کا




دکھنے کو ہنس مکھ، سننے کو دلچسپ جاننے کو  غمگیں پرکھنے کو ایک بکھری شخصیت ہوں میں




اپنے ہاتھوں سے آزاد کر دیا اس پرندے کو جس میں جان بستی تھی میری



 میں دھیمے لہجے کی سیدھی سادی لڑکی کوئی محبت سے بولتا ہے تو بہت بولتی ہوں

Post a Comment

Previous Post Next Post