Sad Poetry in Urdu 2 lines SMS | Sad Poetry about Love | Sad Poetry in Urdu text | Sad Shayari 2 lines Poetry | Instagram Sad Poetry

Sad Poetry in Urdu 2 lines SMS ، Sad Poetry about Love ، Sad Poetry in Urdu text ، Sad Shayari 2 lines Poetry ، Instagram Sad Poetry 




میرے خیال سے اب ہم تیرے خیال میں بھی نہیں رہے




ہم پہ اترے ہہیں حوصلے کمال کے لوگ منتظر ہی رہے ہمارے زوال کے




خدا خوش رکھے ان دلوں کو جن کے دلوں میں ہم برے ہیں




وہ شخص جس نے مجھے نام یار دیا سفر میں ساتھ رکھا واپسی پر مجھے مار دیا




دنیا کا سب سے مشکل کام اس چیز کی وضاحت کرنا ہے کہ آپ کسی کے ساتھ کتنے سچے اور مخلص ہیں




ابھی شیشہ ہوں تبھی چبھتا ہوں سبھی کو جب آئنیہ بن جاؤں گا زمانہ دیکھے گا مجھے




پرندوں کی فطرت سے آئے تھے وہ میرے دل میں، ذرا سے پنکھ نکل آئے تو آشیانہ ہی چھوڑ دیا




ہم چپکے سے دبے پاوں تیری کہانی سے نکل جائیں گے




جھوٹی انا کی پالی دنیا روکھی پھیکی کالی دنیا




مجھ کو چاہتے تم اگر تو پاتے مجھ کو  مجھ کو ہر روز پَرکھ کر گنوایا تم نے 




چپ رہنا ہی بہتر ہے بہت بول کر دیکھا ہے میں نے




حاصل کرنا تو دور کی بات اب تو تمہیں دیکھنے کا بھی دل نہیں کرتا




مجھے مردہ سمجھ کر رو لے اب اگر میں زندہ ہوں تو تیرے لیے نہیں ہوں




یہ ستم نہیں کہ تیرے بعد بھی احباب مجھے جینے کی دعا دیتے ہیں




ایسا اترا ہوں، کسی زخم کی گہرائی میں میں تیرا سوگ منانے سے بھی خوش رہتا ہوں




ہزاروں سے باتیں نہیں کرنی مجھے بلکہ ہزاروں باتیں تم سے کرنی ہے




بہت دل کرتا ہے ہنسنے کو مگر رلا دیتی ہے کمی تیری




وہ پتھر بھی ماریں تو اٹھا کر جھولیاں بھر لو  کبھی محبوب کے تحفوں کو ٹھکرایا نہیں کرتے




مجھے تجھ سے شکایت نہیں لیکن  یاد آتا ہے تیرا مجھ سے محبت کرنا




دیکھ لو میں کیا کمال کر گیا ہوں زندہ بھی ہوں اور انتقال کر گیا ہوں



جنت واجب ہوچکی ہوگی تم پہ بہت کو بنایا ہے پابند تہجد تم نے




پھر سناتے ہوئے خدا کو حالِ دل میں بچوں کی طرح سسک پڑی




جانے والے نے یہ بھی نہیں سوچا محسن جو انہیں دیکھ کر جیتے ہیں وہ کدھر جائیں گے




اچھے مزاج کی بہترین علامت یہ ہے کہ برے مزاج کو برداشت کر لیا جائے




روح میں بسا ہوا شخص دل سے کبھی نہیں نکلتا




کوئی مجازی پر رک گیا ہے کسی نے حقیقی کو پا لیا ہے




ہنسی ہنسی میں اڑائی ہیں تلخیاں کتنی انہیں شمار جو کرتے تو مر گئے ہوتے




غیروں میں بٹتی رہی تیری گفتگو کی چاشنی تیری آواز جن کی رزق تھی وہ تو فاقوں سے مر گئے




اب تو خوشی کا غم ہے نہ غم کی خوشی مجھے بے حسی بنا چکی ہے بہت زندگی مجھے




دو چار نہیں مجھے فقط ایک بتا دو انسان جو اندر سے باہر جیسا ہے




یوں ہی تو نہیں ہوتی بھیڑ جنازوں میں ہر شخص اچھا ہے چلے جانے کے بعد




سب کے مطابق ہو جاؤں مطلب میں بھی منافق ہو جاؤں




بس ایک شام بڑی خاموشی سے ٹوٹ گیا ہمیں جو مان تیری دوستی پر تھا




مختصر کہوں تو سنو گے بہت مختصر ہوں تمہارے بغیر




کل تک تو آشنا تھے مگر آج غیر ہو دو دن میں یہ مزاج ہے اگے کی خیر ہو




فتور ہوتا ہے ہر عمر میں جدا جدا کھلونے، عشق، پیسہ اور پھر خدا خدا




ہم نے اُس کو اتنا دیکھا جتنا دیکھا جا سکتا تھا لیکن پھر بھی دو آنکھوں سے کتنا دیکھا جا سکتا تھا




سب کے دل میں بستے ہو ہائے صنم تم کتنے سستے ہو




مجھ کو پہلا عشق اذیت لگتا ہے تم نے کیسے دو بار محبت کر لی؟؟




حکم تو نفس مارنے کا تھا یہاں ضمیر مرے ہوئے ہیں




مجھے لوگوں کو پڑھنا نہیں آتا لیکن ان پر اعتبار کر کے سبق ضرور مل جاتا ہے




ایک سفر تھا جو گزر گیا کوئی نشہ تھا جو اتر گیا




وہ کتابوں میں تو درج ہی نہیں تھا جو سیکھایا سبق زندگی نے




جب کبھی بھی ضرورت پڑی مجھے اتفاق سے سارے اپنے مصروف تھے




 تجھے مفت میں جو مل گئے ہم تو قدر نہ کرے یہ تیرا حق بنتا ہے

Post a Comment

Previous Post Next Post