Pehli Nazar ki Mohabbat | Urdu Short Novel | First Sight Love Urdu best Novel | Second Last Episode 9

 ناول پہلی نظر کی محبت 

قسط 9 



اچانک گاڑی ایک گھر کے سامنے رکی 

آشنا نے عدیل کو کہا : اترو نیچے گاڑی کے 

عدیل نیچے اترا 

وہ لوگ گھر کے اندر گئے 

عدیل نے حیرانی ظاہر کرتے ہوئے کہا : آشنا یہ کس کا گھر ہے 

آشنا نے مسکرا کر کہا : میرا 

عدیل نے کہا : ہم یہاں کیوں آئے ہیں 

آشنا نے ہنس کر کہا : اب آپ سامنے والے کمرے میں جائیں اور وہاں ایک سفید رنگ کا شرٹ اور لال رنگ کی جیکٹ پڑی ہوگی وہ چینج کر کے آئیں 

آشنا اپنے کمرے میں گئی اُس نے بھی لال رنگ کی فراک پہنی 

وہ تیار ہو کر نیچے آگئی 

عدیل وہاں بیٹھا اُس کا انتظار کر رہا تھا 

آشنا اوپر سیڑھیوں سے آرہی تھی 

عدیل نے آشنا کو دیکھ اور ایک دم دیکھتا ہی رہ گیا 

آشنا نے عدیل کو مسکرا کر کہا : بس کریں اتنا بھی نہ دیکھیں 

عدیل نے اُس کے سر پر بوسہ دے کر کہا : بہت خوبصورت لگ رہی ہو 

آشنا نے کہا : اچھا اب چلیں 

وہ لوگ پھر گاڑی میں بیٹھ گئے 

گاڑی ایک ہوٹل کے باہر روکی  

آشنا نے عدیل کی آنکھوں پر پٹی باندھی 

اور ہاتھ پکڑا کر ہوٹل کے اندر لے گئی 

آشنا نے عدیل کی آنکھوں سے پٹی ہٹائی 

تو سامنے بہت ہی خوبصورتی سے ایک کمرا سجا ہوا تھا 

جہاں ہر طرف لال اور سفید رنگ کے گلاب اور غبارے تھے 

اُس کمرے میں جگہ جگہ آشنا اور عدیل کی تصویریں لگی ہوئی تھی 

اور سامنے لکھا ہوا تھا 

Happy birthday Husband Ji 

آشنا عدیل کے گلے سے جا لگی اور کہا 

 Happy birthday my jaan

عدیل نے خوش ہو کر کہا 

Thank you so much 

آشنا نے مسکرا کر کہا : آپ کو کیا لگا تھا کہ میں آپ کو واش نہیں کروں گی آپ کی برتھ ڈے پر 

عدیل نے ہنس کر کہا : ہاں مجھے تو یہ ہی لگا تھا 

آشنا نے مسکرا کر کہا : اگر تب ہی واش کر لیتی تو آپ کے چہرے پر اب جو خوشی ہے وہ کیسے دیکھتی 

عدیل نے آشنا کا ہاتھ پکڑا اور کہا : میری زندگی کا سب سے بیسٹ سرپرائز ہے 

آشنا نے کہا اچھا چلیں اب کیک کاٹتے ہیں 

عدیل اور آشنا نے مل کر کیک کاٹا اور ڈانس بھی کیا 

دونوں نے مل کر ڈنر کیا 

عدیل آشنا کی گود میں سر رکھ کر لیٹا ہوا تھا آشنا اُس کے بالوں سے کھیل رہی تھی 

عدیل نے آشنا کا ہاتھ چوم کر کہا : آپ میری زندگی کی سب سے بڑی خوشی ہیں 

آشنا نے منہ بنا کر کہا : میں آپ سے بات کیے بنا نہیں رہ سکتی آپ کے بنا کیسے ایک سال رہوں گی 

عدیل نے آشنا کو سمجھاتے ہوئے کہا : آپ نے اپنا پورا خیال رکھنا ہے 

اب آپ صرف آشنا نہیں آشنا عدیل ہیں 

آشنا نے ہنس کر کہا : جی ہاں مجھے پتا ہے میں آپ کو بہت مس کروں گی 

عدیل نے مسکرا کر کہا : میں بھی بہت زیادہ مس کروں گا 

لیکن وعدہ کرتا ہوں بہت جلد آنے کی کوشش کروں گا آخر اتنی خوبصورت بیوی سے کوئی اتنے دن کیسے دور رہے پائے گا 

آشنا ایک دم ہنس پڑی اور کہنے لگی : میں بھی آپ کے آنے کا انتظار کروں گی 


عدیل اور آشنا گھر واپس آگئے 

عدیل اپنے گھر چلا گیا 


صبح ہوئی 

عدیل کی 10 بجے فلائٹ تھی 

آشنا صبح اٹھی تو وہ بہت اداس تھی 

مومل نے آشنا کو دیکھ کر کہا : آشنا تیار ہو جاؤ 

آشنا نے حیرانی ظاہر کرتے ہوئے کہا : کہاں جانا ہے 

مومل نے کہا : عدیل بھائی کو ایئرپورٹ چھوڑنے جانا ہے 

آشنا نے منع کیا اور کہا : میں نہیں جاؤں گی 

مومل نے حیران ہو کر کہا : کیوں 

آشنا نے دکھی بھرے لہجے میں کہا : اگر میں نے ان کو جاتے ہوئے دیکھ لیا تو میں وہی رو پڑوں گی 

مومل نے تنگ کرتے ہوئے  کہا : تم رو لینا میں سنبھال لوں گی  

آشنا نے منہ بنا کر کہا : تم نہ میں نے نہیں جانا میں ان کو خود سے دور جاتے ہوئے نہیں دیکھ سکتی 

مومل نے کہا : یار تم بھائی کو ایئرپورٹ تک نہیں چھوڑنے جاؤ گی وہ کیا سوچیں گے 

آشنا نے کہا : کچھ بھی لیکن میں نہیں جاؤں گی 

اتنے میں وہاں عدیل آگیا 

آشنا نے چونک کر کہا : آپ یہاں ؟؟؟؟

عدیل نے ہنس کر کہا : تو پھر مجھے اور کہاں ہونا چاہیے تھا 

مومل نے کہا : بھائی آپ کو تو ایئرپورٹ پر ہونا چاہیے تھا 

عدیل نے ہنس کر کہا : اپنی بیگم سے ملے بغیر کیسے جا سکتا ہوں 

مومل نے ہنس کر کہا : اچھا آپ اپنی بیگم سے ملیں میں چلتی ہوں 

یہ کہہ کر  وہ کمرے سے چلی گئی 

آشنا نے عدیل کو دیکھ کر کہا : آپ کیوں آئے ہیں 

عدیل نے کہا : کیوں میرا آنا اچھا نہیں لگا کیا ؟؟؟

آشنا نے کہا : آپ کا آنا اچھا نہیں بہت زیادہ اچھا لگا ہے لیکن آپ کا جاتے ہوئے دیکھنا اچھا نہیں لگے گا 

آشنا کی آنکھوں میں آنسو آگئے 

عدیل نے آشنا کے آنسوؤں کو صاف کرتے ہوئے کہا : آئندہ ان آنکھوں میں آنسو نہیں آنے چاہیے 

میں ان آنکھوں میں صرف اور صرف خوشی دیکھنا چاہتا ہوں 

آشنا نے عدیل کو گلے لگایا اور کہا : پیلز جلدی واپس آ جائیں گا 

عدیل نے کہا : جی بیگم میں جلدی ہی واپس آ جاؤں گا 

آپ نے اپنا پورا خیال رکھنا ہے 

یہ کہہ کر عدیل چلا گیا 




عدیل کو گئے ہوئے پورے چھ مہینے گزر گئے تھے 

آشنا اور عدیل روز ویڈیو کال پر بات کرتے تھے 

آشنا نے عدیل کو میسج کیا : عدیل یہاں آج بہت خوبصورت موسم ہوا ہے 

عدیل نے ریپلائی کرتے ہوئے کہا : یہاں بھی موسم بہت حسین ہے 

آشنا نے میسج کیا : میں آپ کو بہت مس کر رہی ہوں 

عدیل نے ریپلائے کرتے ہوئے کہا : میں آپ کے دل کی دھڑکن میں ہوں 

آشنا نے پھر میسج کیا : آپ تو میری روح ہیں 

بس آپ جلدی واپس آجائیں مجھ سے اب اور زیادہ انتظار نہیں ہوتا 

عدیل نے آشنا کو تنگ کرتے ہوئے کہا : مجھے یہاں ایک لڑکی پسند آگئی ہے 

آشنا نے پریشان ہو کر پوچھا : سچ میں 

عدیل نے اپنی ہنسی کو کنٹرول میں کرتے ہوئے کہا : سچ میں ہاں 

آشنا نے پریشانی والے لہجے میں کہا : آپ ایسا کیسے کر سکتے ہیں 

عدیل نے کہا : دل پر کسی کا زور تھوڑی ہے 

آشنا نے کہا : لیکن آپ کے دل میں تو میں تھی 

عدیل نے ہنس کر کہا : وہ بھی میرے دل کا حصہ ہے 

آشنا نے کہا : عدیل پیلز مذاق مت کریں مجھے بہت پریشانی ہو رہی ہے 

عدیل نے کہا : میں مذاق نہیں کر رہا ہوں 

آشنا ایک دم خاموش ہوگئی 

عدیل نے اتنے سارے میسجز کیے لیکن آشنا نے ایک کا بھی جواب نہیں دیا 

عدیل نے کالز کی آشنا نے کال نہیں اٹھائی 

عدیل کالز کر رہے تھے 

آشنا نے غصہ میں کال اٹھائی اور کہا : اب کیا مسئلہ ہے کیوں کال اور میسجز کر رہے ہیں 

عدیل نے ہنس کر کہا : میں بس آپ کو تنگ کر رہا تھا 

آپ کو تنگ کرنے میں بہت مزہ آتا ہے 

میں بس مذاق کر رہا تھا 

آشنا نے کہا : ایسا مذاق کوئی کرتا ہے کیا ؟؟؟

عدیل نے کہا : سوری 

آشنا نے کہا : آپ کو پتا ہے میں کتنی ڈر گئی تھی آپ کو اندازہ بھی نہیں ہے 

عدیل نے کہا : اچھا نہ بابا میں اب نہیں کروں گا 

آشنا نے عدیل کو کہا : اگر یہ ہی مذاق میں نے کیا ہوتا تو آپ نے میری جان نکال دینی تھی 

عدیل نے مسکرا کر کہا : اچھا سوری بول رہا ہوں نہ اب معاف کر دیں 

آشنا نے کہا : آئندہ ایسا مذاق مت کیجیے گا 

عدیل نے کہا : ٹھیک ہے میری جان جو حکم 

عدیل نے آشنا کو کہا : آپ کی زندگی میں مجھ سے پہلے کوئی اور لڑکا تھا 

آشنا نے ہنس کر کہا : آپ میری پہلی اور آخری محبت ہیں 

عدیل نے آشنا کو کہا : آپ کو پتا ہے 

آشنا نے کہا : کیا ؟؟؟

عدیل نے مسکرا کر کہا : میری آپ پہلی نظر کی محبت ہیں 

آشنا نے چونک کر کہا : کیا سچی ؟؟؟

عدیل نے کہا : ہاں میں نے آپ کو پہلی نظر میں دیکھ کر ہی پسند کر لیا تھا 

لیکن آپ کو تو پہلی نظر کی محبت پر یقین ہی نہیں ہے 

آشنا نے کہا : ہاں مجھے یقین تو نہیں ہے لیکن آپ کی محبت پر یقین ہے 

عدیل نے کہا : 

Love You 

آشنا نے خوش ہو کر کہا : 

Love you 2 

آشنا نے کہا : میں آپ کے بنا گزارا ہوا ایک ایک دن گن رہی ہوں جب آپ آئیں گے تب آپ سے ایک ایک پل کا حساب لوں گی 

عدیل نے مسکرا کر کہا : میری جان میں حاضر آپ کی خدمت میں جو کرنے چاہیے کر لیجیے گا 

بس اب دو مہینے رہے گئے ہیں اُسکے بعد تو میں ہمیشہ ہمیشہ کیلئے آپ کی بانہوں میں قید رہوں گا 



جاری ہے ..........

Post a Comment

Previous Post Next Post