Pehli Nazar ki Mohabbat | Urdu Short Novel | First Sight Love Urdu best Novel | Last Episode 10

  ناول : پہلی نظر کی محبت 

قسط 10 



آج آشنا کی یونیورسٹی کا آخری دن تھا 

اور سال بھی ختم ہونے والا تھا 

مومل اور آشنا دونوں یونیورسٹی میں تھی 

مومل نے آشنا کو دیکھ کر کہا : آشنا تم اتنی پریشان کیوں ہو ؟؟؟

آشنا نے پریشان ہوتے ہوئے کہا : یار عدیل نے مجھے کہا تھا کہ وہ ایک ہفتے کے بعد آئے گا 

مومل نے کہا : ہاں تو اِس میں اتنا پریشان ہونے والی کیا بات ہے 

آشنا نے منہ بنا کر کہا : انہوں نے مجھ سے وعدہ کیا تھا صرف ایک سال ایک سال سے ایک دن ، ایک سکینڈ بھی اوپر نہیں 

آج ان کو آنا چاہیے تھا لیکن اب ایک ہفتہ اور انتظار کرنا پڑے گا 

مومل نے آشنا کو تسلی دیتے ہوئے کہا : یار جہاں اتنا انتظار کیا ہے وہاں ایک ہفتہ اور سہی 

آشنا اور مومل کے سب دوست مل کر پارٹی کر رہے تھے 

آشنا اداس دور بیٹھی سب کو دیکھ رہی تھی 

ایک لڑکے آیا اُس نے پھول اور کارڈ آشنا کو دیا اور کہا : یہ آپ کے لئے کسی نے بھیجا ہے 

وہ دے کر چلا گیا 

جو پھول آشنا کو دیا تھا وہ آشنا کا پسندیدہ پھول تھا 

کارڈ کھول کر پڑھا اُس پر لکھا ہوا تھا : آپ کی مسکراہٹ دیکھنے کیلئے یہ آپ کا پسندیدہ پھول بھیجا ہے تو مسکرا دیں 

آشنا نے مومل کو بتایا اور دیکھایا اور کہا : دیکھو یار یہ حرکت پتا نہیں کس نے کی ہے 

مومل بھی پریشان ہوگئی 

ایک لڑکی آئی اُس نے آشنا کو ایک گفٹ دیا اور کہا : آشنا یہ آپ کے لئے کسی نے بھیجا ہے 

وہ لڑکی چلی گئی 

آشنا نے وہ گفٹ کھولا تو ا میں بہت ہی خوبصورت ہی گھڑی تھی 

اُس میں ایک چھوٹا سا کارڈ تھا جس پر لکھا ہوا تھا 

انتظار کی گھڑیاں ختم میری جان 

میں آگیا ہوں 

اتنے میں وہاں کی ساری لائٹیں آف ہوگئی 

آشنا نے زور سے چلایا : یہ کیا مذاق ہے  

کس کی اتنی ہمت ہوئی جس نے یہ حرکت کی ہے 

 میں شادی شدہ ہوں 


سامنے سے ایک لائٹ اون ہوئی وہاں عدیل کھڑا تھا 

عدیل نے ہنس کر کہا : اتنی ہمت صرف اور صرف آپ کے شوہر کو ہے  

آشنا دوڑ کر عدیل کے پاس آئی 

آشنا نے ہنس کر کہا : آپ سچ میں آگئے ہیں 

آشنا نے اُس کو چھو کر کہنے لگی : مجھے یقین ہی نہیں آ رہا ہے آپ سچ میں واپس آگئے ہیں 

عدیل نے مسکرا کر کہا : پہلے آپ میرے آنے کا انتظار کر رہی تھی اور اب جب آگیا ہوں تو آپ کو یقین نہیں ہو رہا ہے 

آشنا نے عدیل کو گلے سے لگایا اور کہا : اب میں آپ کو اپنے سے دور کہیں نہیں جانے دوں گی 

ہمیشہ اپنے پاس رکھوں گی 

عدیل نے مسکرا کر کہا : ٹھیک ہے میری جان جیسے اب آپ بولیں 

وہاں کھڑے سارے لڑکے لڑکیوں نے تالیاں بجائیں 


عدیل آج ہی واپس آیا تھا 

اور سب سے پہلے آشنا سے ملنے اُسکی یونیورسٹی گیا تھا 


دو دن کے بعد عدیل نے ثمینہ بیگم کو مخاطب کر کے کہا : ماما اب آپ آشنا کے گھر جائیں ہماری شادی کی ڈیٹ فکس کرنے میں اب اور انتظار نہیں کر سکتا ہوں 

ثمینہ بیگم نے کہا : بیٹا ابھی تو تم آئے ہو 

پاکستان میں تم سیٹل تو ہو جاؤ 

اور شادی کی سو تیاریاں ہوتی ہیں 

کم از کم 2 مہینے تو لگے گئے تیاریوں میں 

عدیل نے کہا : ماما میں پاکستان میں سیٹل ہی تو ہوں 

پاپا کے بزنس ہے اُس کو آگے میں نے ہی دیکھنا ہے 

اور جہاں تک رہی بات تیاریوں کی تو وہ میں اور ندا مل کر آپ کے ساتھ مدد کر دیں گے 

تیاریاں بھی جلدی ہی ہو جائے گی

ثمینہ بیگم نے کہا : اچھا ٹھیک ہے 


رشید صاحب اور ثمینہ بیگم دونوں آشنا کے گھر گئے 

سب بڑوں نے مل کر ڈیٹ فکس کی 

عدیل نے آشنا کو کال کی اور کہا : اب تو آپ خوش ہیں 

آشنا نے خوش ہو کر کہا : بہت زیادہ خوش ہوں اتنی خوش کہ میں اپنی خوشی اپنے الفاظوں میں بیان نہیں کرسکتی 


آج فائنلی آشنا نے عدیل کے نام کا لال جوڑا پہنا ہی لیا 

آشنا بہت زیادہ خوش تھی 

سب بہت خوش تھے 

آشنا کی رخصتی کا وقت آیا 

آغا صاحب اور حاجرہ بیگم رو رہی تھی 

آغا صاحب نے عدیل کو مخاطب کر کے کہا : بیٹا میں نے اپنی بیٹی کو بہت ناز و نخرے سے پالا ہے اگر کبھی اُس سے کوئی غلطی ہو جائے تو معاف کر دیا 

بہت ضدی ہے آشنا لیکن تم پیار سے سمجھاؤ گے تو وہ سمجھ جائے گی 

میری اکلوتی بیٹی ہے یہ سمجھو میں اپنی جان تمہیں دے رہا ہوں 

آشنا کا بہت خیال رکھنا 

عدیل نے کہا : انکل آپ کو شکایت کا موقع نہیں ملے گا 

میں آشنا کا بہت خیال رکھوں گا  

آشنا نے بہت زیادہ رو رہی تھی 

آشنا گاڑی میں بیٹھی عدیل نے اُس کو کہا : تم مت رو 

ہم کل انکل آنٹی سے ملنے جائے گے 

اور جب تمہارا دل چاہے تم چلی جانا اپنے گھر 

آشنا نے اپنے آنکھوں سے آنسو صاف کیے 



آشنا اپنے نئے گھر میں آئی 

سب نے مل کر اُس کے ساتھ تصویریں لی 

آشنا اب اپنے کمرے میں بیٹھی عدیل کا انتظار کر رہی تھی 

پورا کمرا لال گلابوں سے سجا ہوا تھا 


عدیل کمرے میں داخل ہوا 

آشنا نے پاس آکر بیٹھ گیا 


آشنا کے ہاتھوں میں اپنا ہاتھ رکھا اور کہا : آشنا بہت زیادہ خوبصورت لگ رہی ہیں آپ 

آپ میری پہلی نظر کی پہلی محبت ہیں 

آپ سے پہلے نہ کوئی لڑکی مجھے اچھی لگی ہے اور نہ مجھے کسی سے محبت ہوئی تھی آپ وہ واحد لڑکی ہیں جس کو دیکھ کر مجھے پھر کسی اور کو دیکھنے کی چاہ بھی نہیں رہی 

آشنا نے مسکرا کر کہا : مجھے پتہ ہے 

عدیل نے کہا : لیکن آپ کو تو پہلی نظر کی پہلی محبت میں یقین نہیں ہے 

آشنا نے ہنس کر کہا : مجھے یقین نہیں تھا لیکن جب سے میں نے آپ کی محبت کو دیکھا ہے تب مجھے یقین آیا ہے انسان پہلی نظر میں بھی کسی سے محبت کر سکتا ہے 

محبت کرنا آسان ہے لیکن اُس کو شادی کر کے زندگی بھر اپنے ساتھ رکھنا یہ ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہے 

آپ نے اپنی محبت مجھ سے شادی کر کے ثابت کر دی ہے کہ آپ کی محبت میری لئے کتنی شفاف اور پاک ہے 

میں بہت زیادہ لکی ہوں مجھے آپ ملے 




محبت کرنا آسان ہے 

لیکن محبت کو منزل تک پہنچنا ہی اصل محبت ہے 



ختم شدہ ........

Post a Comment

Previous Post Next Post