Moshin Naqvi Love Poetry in Urdu | Best Poetry of Moshin Naqvi | Moshin Naqvi Sad Poetry Ghazal | Deep Moshin Naqvi Poetry

 Moshin Naqvi Love Poetry in Urdu | Best Poetry of Moshin Naqvi | Moshin Naqvi Sad Poetry Ghazal | Deep Moshin Naqvi Poetry 





اب یہ سوچا ہے اپنی ذات میں رہنگے محسن 
بہت دیکھ لیا لوگوں سے شناسائی کر کے






ہم دونوں کو دکھ تھا ایک جیسا 
احساس مگر جدا جدا تھا






پہلے خوشبو کے مزاجوں کو سمجھ لو محسن
پھر گلستاں میں کسی گل سے محبت کرنا






کون کہتا ہے نفرتوں میں درد ہے محسن 
کچھ محبتیں بھی بڑی اذیت ناک ہوتی ہیں






محسن اس سے ملنا مرا ممکن ہی نہیں ہے 
میں پیاس کا صحرا ہوں، وہ برسات کی مانند






ہم سے بیوفائی کی انتہا کیا پوچھتے ہو محسن 
وہ ہم سے پیار سیکھتا رہا کسی اور کیلئے






میرے ہاتھوں کی لکیروں میں یہ عیب چھپا ہے 
محسن 
میں جس شخص کو چھو لوں، وہ میرا نہیں رہتا






دکھ ہی ایسا تھا کہ محسن ہوا گم سم ورنہ 
غم چھپا کر اسے ہنستے ہوئے اکثر دیکھا






کچھ وقت کی روانی نے ہمیں یوں بدل دیا محسن 
وفا پر اب بھی قائم ہیں، مگر محبت چھوڑ دی ہم نے






پتھر ہی سہی، راہ میں حائل تو رہوں گا 
کچھ دیر ترا مدِ مقابل تو رہوں گا






آج کی رات بھی ممکن ہے نہ سو سکوں محسن 
یاد پھر آئی ہے نیندوں کو اڑنے والی






تمہیں جب روبرو دیکھا کریں گے 
یہ سوچا ہے بہت سوچا کریں گے






دہلیز پہ ٹوٹے ہوئے ساگر کی طرح محسن 
اک شخص نے پھینکا ہے مجھے پیاس بجھا کر






آتا ہے کون کون میرے غم کو بانٹنے 
محسن تو میری موت کی افواہ اڑا کے دیکھ






کوئی ملا ہی نہیں جس کو سونپتے محسن 
ہم اپنے خواب کی خوشبو، خیال کا موسم






مجھے زخم تھا مگر میں بکھر گیا محسن 
وہ ریزہ ریزہ تھا مگر اپنے اختیار میں تھا






محسن میں بات بات پہ کہتا تھا جس کو جان 
وہ شخص آج مجھ کو بے جان کر گیا






تجھے اداس بھی کرنا تھا، خود بھی رونا تھا 
یہ حادثہ بھی میری جان کبھی تو ہونا تھا






اُسے اتنا نہ سوچا کر، تیری عادت نہ بن جائے 
پھر ایسی عادتیں محسن بدلنا بھی نہیں ممکن






اس شب کے مقدر میں سحر ہی نہیں محسن 
دیکھا ہے کئی بار چراغوں کو بجھا کر






اب تو بس جان ہی دینے کی باری ہے محسن 
میں کہاں تک ثابت کروں کہ وفا ہے مجھ میں






اُس کو فرصت ہی نہیں وقت نکالے محسن 
ایسے ہوتے ہیں بھلا چاہنے والے






میں تیرے ملنے کو معجزہ کہہ رہا تھا لیکن 
تیرے بچھڑنے کا سانحہ بھی کمال گزرا






وہ شخص تو نے جسکو چھوڑنے کی جلدی کی 
تیرے مزاج کے سانچے میں ڈھل بھی سکتا تھا






انسان کی فطرت کو سمجھتے ہیں پرندے 
جتنا بھی محبت سے بلاؤ نہیں آتے





بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن 
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا


Post a Comment

Previous Post Next Post