Pehli Mohabbat Urdu Novel | First Sight Love Urdu Romantic Novel | Long Urdu Novels | Episode 2

 ناول پہلی محبت 

قسط 2 



رعیان حویلی میں داخل ہوا 

رعیان کو دیکھتے ہی سکندر صاحب نے اُس کو اپنے پاس بلایا 

رعیان سکندر صاحب کے سامنے کھڑا تھا 

سکندر صاحب نے غصہ سے کہا : کہاں تھے تم ؟؟؟؟

رعیان نے جواب دیتے ہوئے کہا : پاپا میں علی کے ساتھ شکار پر گیا تھا 

سکندر صاحب نے غصہ سے کہا : گھومنے کے علاؤہ کوئی اور کام نہیں ہے 

اور ہاں میں نے تم سے ایک بات کرنی ہے 

اِس بار کے الیکشن میں تم کھڑے ہو رہے ہو اور میں تم کو ہارتا ہوا نہیں دیکھوں 

رعیان نے حیرانی سے کہا : پاپا میں یہ سب نہیں کروں گا 

مجھے آپ کی سیاست میں کوئی دلچسپی نہیں ہے

 آپ کی سیاست میں آپ کو ہی مبارک ہو مجھے ان سب سے دور رکھیں 

سکندر صاحب نے غصہ سے کہا : دلچسپی ہو یا نہ ہو لیکن تم نے یہ کرنا ہے 

سامنے سے عمر آرہا تھا رعیان نے عمر کو بلاتے ہوئے کہا : عمر بھائی 

عمر رعیان کے پاس آیا اور کہا : کیا ہوا 

رعیان نے منہ بنا کر کہا : آپ پاپا کو سمجھا دیں کہ مجھے سیاست نہیں کرنی اور نہ مجھے ان سب میں دلچسپی ہے تو مجھے ان سب سے دور رکھیں 

عمر نے رعیان کو کہا : تم اپنے کمرے میں جاؤ 

رعیان اپنے کمرے میں چلا گیا 

سکندر صاحب نے عمر کی  طرف دیکھ کر کہا : عمر تم بڑے ہو تمہیں اُس کو سمجھانا چاہیے کہ وہ راضی ہو جائے اور تم .....

عمر نے سکندر صاحب کو تسلی دیتے ہوئے کہا : پاپا آپ رعیان پر دباؤ مت ڈالیں 

میں اُس سے بات کروں گا اور مجھے یقین ہے کہ وہ مان جائے گا 

سکندر صاحب نے عمر کو مخاطب کر کے کہا : جلدی مناؤ رعیان کو 

ہمارے پاس زیادہ وقت نہیں ہے کچھ ہی دنوں میں الیکشن شروع ہو جائے گے 

عمر نے کہا : ٹھیک ہے پاپا 

یہ کہہ کر عمر بھی وہاں سے چلا گیا 




زویا یونیورسٹی پہنچی 

ارم نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا : زویا آج تم پھر دیر سے آئی ہو 

زویا نے تسلی سے کہا : کچھ نہیں ہوتا تم تو ایسے ہی شور مچاتی ہو 

ارم نے زویا کو دیکھ کر کہا : ٹھیک ہے چل اب پھر کلاس میں چلتے ہیں 

کلاس میں سر آگئے ہونگے 

وہ دونوں کلاس میں گئی تو سر پہلے سے وہاں موجود تھے 


سر نے زویا کو دیکھ کر کہا : آؤ زویا میڈم آج کیا بہانا ہے

 آپ کے پاس دیر آنے کا ؟؟؟

زویا نے منہ بنا کر ارم کو کہا : تم نے مجھے بتایا نہیں کہ آج میٹ کی کلاس ہے 

آج پھر اس کی بوری کلاس لینی پڑے گی 

اف اللہ قسمت ہی خراب ہے آج تو میری 

سر نے زویا کو ایک بار پھر مخاطب کر کے کہا : بولیں زویا 

پوری کلاس آپ کے جواب کی منتظر ہیں 

زویا نے منہ بنا کر کہا : سر آپ کی غلطی ہے ؟؟؟

زویا کے جواب سے پوری کلاس اور سر خود حیران ہوگئے 

سر نے حیرانی ظاہر کرتے ہوئے کہا : میری غلطی کیسے ؟؟؟؟

زویا نے ہنس کر کہا : سر کل جو آپ نے میٹ کے سوال کروائے تھے 

پوری رات بیٹھ کر میں نے میٹ کے ان سوالوں کی پریکٹس کی تھی 

اور جب صبح ہوئی تو میری آنکھ لگ گئی جس کی وجہ سے مجھے دیر ہوگئی 

سر نے زویا کی طرف دیکھ کر کہا : بہانے آپ کے پاس بہت ہے 

زویا نے سرگوشی کرتے ہوئے کہا : جب پتا بھی ہے کہ بہانے بہت ہے پھر بھی پوچھتے ہیں 

زویا نے زور سے سر کو کہا : سر اب ہم اندر آجائیں 

میں تھک گئی ہوں یہاں کھڑے ہو ہو کر 

سر نے کہا : ہاں آ جائیں 

ارم نے زویا کو کہا : واہ یار تو نے سر کو ایک منٹ میں منا لیا ورنہ یہ سر تو کسی کو دیر کلاس میں آنے ہی نہیں دیتے 

زویا نے مسکرا کر کہا : کسی کی اتنی ہمت نہیں ہے یہاں کے زویا چوھدری کو کلاس سے باہر نکال دے 

لیکن کاش سر ہمت کر لیتے اور ہمیں کلاس میں نہ آنے دیتے 

ارم نے حیرانی ظاہر کرتے ہوئے کہا : کیوں ؟؟؟

زویا نے منہ بنا کر کہا : 

I JUST Hate Maths 

زندگی میں مجھے اتنی نفرت کسی سے نہیں ہے جتنی یہ میٹ پڑھنے سے ہوتی ہے 


کلاس ختم ہونے کے بعد زویا اور ارم دونوں کینٹین میں بیٹھی تھی 

ارم نے زویا کو کہا : زویا کیا تم نے سچ میں رات کو میٹ کے سوالوں کی پریکٹس کی تھی 

زویا برگر کھا رہی تھی 

زویا نے برگر رکھا اور منہ بنا کر  کہا : ارم تجھے سے زیادہ تو مجھے سر جانتے ہیں 

ارم نے کہا : کیوں 

زویا نے منہ بنا کر کہا : کیونکہ سر کو پتا چل گیا کہ میں بہانا بنا رہی ہوں اور ایک میری بیسٹ فرینڈ ہے جس کو پتا ہی نہیں ہے 

تیری جگہ تو مجھے سر کو اپنا بیسٹ فرینڈ کر لینا چاہیے 


ارم نے ہنس کر کہا : اچھا تو نے بہانا بنایا تھا 

زویا نے اُس کو غصہ میں دیکھا 

ارم نے ہنس کر کہا : ارے یار تو اتنی اچھی اسٹوڈنٹ ہے ہر سال ٹاپ کرتی ہو تو مجھے لگا شاید تم میٹ پڑھ رہی ہوگی 

زویا نے منہ بنا کر کہا : سب پڑھ سکتی ایک میٹ کے علاؤہ

پتا نہیں میں نے کیا سوچ کر سافٹ ویئر انجینئرنگ میں ایڈمیشن لیا تھا 

ارم نے مسکرا کر کہا : اچھا بس اب برگر کھا 



جاری ہے ....

Post a Comment

Previous Post Next Post